افغان امن وفد طالبان رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ لیکر آج پاکستان آئیگا
کونسل کا وفد سیاسی و عسکری قیادت سے ملے گا، دورہ بہت اہم ہے،مشیر امن کونسل
افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کا ایک وفدچیئرمین صلاح الدین ربانی کی قیادت میں آج سے پاکستان کا3 روزہ سرکاری دورہ کریگا۔
وفد وزیرخارجہ حنا ربانی کھر سے باضابطہ مذاکرات کے علاوہ صدر زرداری، وزیر اعظم پرویز اشرف اور فوجی قیادت کیساتھ بھی ملاقات کرے گا۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق دفترخارجہ کی طرف سے اتوار کوجاری بیان میںبتایاگیاکہ افغان وفد متعلقہ حکام سے افغانستان میںامن ومفاہمت کے عمل پربات چیت کریگا ،کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی کواس دورے کی دعوت وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے دی تھی۔ دریں اثنا افغان اعلٰی امن کونسل کے مشیر محمد اسماعیل قاسمیار نے دورے کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
کابل سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ وفد کے سربراہ صلاح الدین ربانی مصالحتی عمل آگے بڑھانے کیلئے پاکستانی جیلوں میں قید سینئر طالبان رہنمائوں کی رہائی کا معاملہ اٹھائیں گے اور انھیں ان کے اہلخانہ سمیت محفوظ راستہ دینے کا مطالبہ کرینگے، انہوں نے بتایا کہ وہ طالبان کے ماضی میں دوسرے بڑے رہنما ملا عبدالغنی برادر کا معاملہ بھی اٹھائیں گے جنھیں فروری2010میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا، افغان حکام کے خیال میں ملا برادر مصالحتی منصوبہ کی کامیابی کیلیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
وفد وزیرخارجہ حنا ربانی کھر سے باضابطہ مذاکرات کے علاوہ صدر زرداری، وزیر اعظم پرویز اشرف اور فوجی قیادت کیساتھ بھی ملاقات کرے گا۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق دفترخارجہ کی طرف سے اتوار کوجاری بیان میںبتایاگیاکہ افغان وفد متعلقہ حکام سے افغانستان میںامن ومفاہمت کے عمل پربات چیت کریگا ،کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی کواس دورے کی دعوت وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے دی تھی۔ دریں اثنا افغان اعلٰی امن کونسل کے مشیر محمد اسماعیل قاسمیار نے دورے کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
کابل سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ وفد کے سربراہ صلاح الدین ربانی مصالحتی عمل آگے بڑھانے کیلئے پاکستانی جیلوں میں قید سینئر طالبان رہنمائوں کی رہائی کا معاملہ اٹھائیں گے اور انھیں ان کے اہلخانہ سمیت محفوظ راستہ دینے کا مطالبہ کرینگے، انہوں نے بتایا کہ وہ طالبان کے ماضی میں دوسرے بڑے رہنما ملا عبدالغنی برادر کا معاملہ بھی اٹھائیں گے جنھیں فروری2010میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا، افغان حکام کے خیال میں ملا برادر مصالحتی منصوبہ کی کامیابی کیلیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔