پٹھان کوٹ واقعہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے 19 گواہوں کی فہرست بھارتی حکام کے حوالے کردی

19 افراد میں ایس پی گورداسپور اور ان کے باورچی بھی شامل ہیں جن سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔


ویب ڈیسک March 28, 2016
19 افراد میں ایس پی گورداسپور اور ان کے باورچی بھی شامل ہیں جن سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

PARIS: پاکستان کی 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے پٹھان کوٹ واقعے کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارتی ایئربیس پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے لئے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے اپنے کام کا آغاز کردیا جب کہ ٹیم نے تفتیش کے لئے 19 گواہوں کی فہرست بھارتی حکام کے حوالے کردی جن سے انٹرویو کئے جائیں گے جب کہ ایس پی گورداسپور اور ان کے باورچی سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔

پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی قیادت کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ محمد طاہر رائے کر رہے ہیں جب کہ ٹیم میں انٹیلی جنس بیورو کے محمد عظیم ارشد، آئی ایس آئی کے آفیشل لیفٹیننٹ کرنل تنویر احمد، ایم آئی کے آفیشل لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا اور گوجرنوالہ سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن آفیسر شاہد تنویر شامل ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں انسپکٹر جنرل سنجیو کمار سنگھ نے کمیٹی کو بریفنگ دی جب کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش کے لئے 19 گواہوں کی فہرست بھارتی حکام کے حوالے کردی جس میں ایس پی گورداسپور اوران کے باورچی بھی شامل ہیں جن سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

دوسری جانب ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹھان کوٹ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ضرور کی جانی چاہیے جب کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم امید ہے حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

پاکستانی ٹیم کو کل پٹھان کوٹ ایئربیس کا دورہ بھی کرایا جائے گا جب کہ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو پٹھان کوٹ ائربیس کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ ائربیس کے اس حصے کو دوسروں کے لیے سیل کر دیا گیا ہے جہاں پاکستانی ٹیم دورہ کرے گی اور پاکستانی ٹیم کو صرف اس جگہ تک جانے کی اجازت ہوگی جہاں واقعہ پیش آیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔