دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک مشن جاری رہے گا وزیراعظم نوازشریف

شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیں اور اس کا حساب چکایا جارہاہے، وزیراعظم کا قوم سے خطاب

شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیں اور اس کا حساب چکایا جارہاہے، وزیراعظم کا قوم سے خطاب، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیں اور یہ حساب چکایا جارہا ہے جس کی آخری قسط تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک مشن جاری رہے گا۔



قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ آج ایسے موقع پر قوم سے مخاطب ہوں جب گلشن اقبال پارک کے المناک سانحے کے باعث ہر پاکستانی کا دل زخمی ہے، پوری قوم رنج و غم میں مبتلا ہے، گزشتہ چند ماہ کے دوران پشاور، شبقدر، کوئٹہ، مردان اور دوسرے مقامات پر بھی دہشت گردوں نے معصوم انسانوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اچھی طرح اندازہ ہے کہ نرم اہداف کو نشانہ بناکر دہشت گرد کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ اپنی پناہ گاہوں، اپنی تربیت گاہوں اور اپنے انفرا اسٹرکچر سے محروم ہونے کے بعد بچے کچے عناصراپنی ناکامیوں اور مایوسیوں کو چھپانے کے لیے درسگاہوں، تفریح گاہوں اور عوامی مقامات تک آپہنچے ہیں۔



وزیراعظم نے کہا کہ آج اس عہد کی تجدید کے لیے حاضر ہوا ہوں کہ شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب رکھ رہے ہیں، اس کا حساب چکایا جارہاہے، اس کی آخری قسط ادا ہونے تک انشاءاللہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی پہلے دن سے دہشت گردی کے خاتمے کا پختہ عہد کرلیا تھا، افسوس کہ 13 سال تک کسی نے اس فتنے کی آنکھوں میں آنکھوں ڈال کرنہیں دیکھا، ہم نے پہلی بار بھرپور سیاسی عزم کے ساتھ اپنے سفر کا اغاز کیا جو پچھلی حکومتیں نہ کرسکیں جب کہ ہماری حکومت نے دہشت گردوں کے بے لچک رویے کے بعد آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا جس کو ہمارے فوجی جوانوں نے اپنے خون سے کامیاب بناکر دہشت گردوں کا صفایا کیا، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک آپریشن جاری رہے گا۔



وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام امن، سلامتی اور اخوت کا دین ہے جو اخوات اور محبت اور بھائی چارے کا مذہب ہے، جس نے ایک انسانیت کے قتل کو پورے انسانیت کا قتل قرار دیا ہے جب کہ ہم اس نبیؐ کے امتی ہیں جنہوں نے ہمیشہ انسانوں کو حسن اخلاق اور حسن عمل کا درس دیا اس لیے اللہ رسول کے نام پر بے امنی پھیلانا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور عام انسانوں کے لیے مشکلات پیدا کرنا کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین انسانیت کے دشمنوں کے لیے تنگ کر دی گئی ہے، بہت سے عناصر اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، حکومت نے اس وقت تک صبرو تحمل کا مظاہرہ کیا، حکومت نے صبر سے کام لیا تاکہ مذہبی جذبات ابھارنے والے کامیاب نہ ہوں لیکن ریاست کی نرمی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اشتعال، فرقہ واریت پھیلانے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔




وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ دہشت گردی کی لہر عالمی چیلنج بن چکی ہے اور اس کا سامنا کررہی ہیں، دہشت گرد پیرس، استبول، انقرہ میں بھی بدامنی پھیلا رہے ہیں، دہشت گرد انسانی حدود سے نکل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران حکومت کے عزم، پولیس اور قومی سلامتی کے اداروں ، فوجیوں کی جدوجہد کے باعث دہشت گردی کی کارروائیو ں میں نمایاں کمی آئی ہے اور ہم دوبارہ دہشت گردوں کو انسانی جانوں سے کھیلنے نہیں دیں گے، دہشتگرد اور ان کے مددگارجس بھیس میں اور جس جگہ بھی چھپے ہیں اب بچ نہیں سکیں گے، یہ میرا اور ہماری حکومت کا عزم ہے جس میں کوئی شگاف نہیں ڈال سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی سازشوں کے باوجود پاکستان آگے بڑھ رہاہے اور ہم دہشت گردی سے متعلق تمام عوامل پر نظر رکھے ہوئے ہیں، دہشت گردی کی کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں، وہ یہ نہ بھولیں کہ پاکستانی قوم ایک فولادی عزم کےسانچےمیں ڈھلی ہے۔



وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کارروائیاں اس قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں، دہشت گردوں کی کوئی سازش ہمیں اپنے سفر سے دور نہیں کرسکتی، دہشت گرد جان لیں کہ ناکامی ان کا مقدر ہے، ان کی سازشوں کے باوجود آج پاکستان نئی منزل کی جانب بڑھ رہا ہے، باچاخان یونی ورسٹی اور اے پی ایس علم کے نور سے روشن ہیں جب کہ ہمارے بازاروں اور پارکوں کی رونقیں بھی مانند نہیں پڑیں گے۔



وزیراعظم نے سانحہ گلشن اقبال پارک کے شہدا کی بلند درجات کے لیے دعا مانگتا ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے دکھ کو محسوس کر سکتا ہوں، آج زخمیوں سے ملا تو اندازہ ہوا ان کے حوصلے کس قدر بلند ہیں اور زخمیوں کا حوصلہ دیکھ کر میرا عزم اور مضبوط ہوگیا جب کہ ڈاکٹرز نے بھی خدا خوفی کا جذبہ رکھ کر زخمیوں کی بھرپور خدمت کی، پنجاب حکومت کو زخمیوں کے علاج میں کوتاہی نہ کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سےبھی اپیل کرتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف قوم کی آوازسے ہم آہنگ رہیں۔

Load Next Story