عجیب پاگل پن ہے

جو کچھ دیکھنے میں آیا، سننے میں، سمجھنے، وہ کئی لحاظ سے طبیعت پر گراں گزرا۔ اعتبار کو ٹھیس پہنچی

saifuzzaman1966@gmail.com

جو کچھ دیکھنے میں آیا، سننے میں، سمجھنے، وہ کئی لحاظ سے طبیعت پر گراں گزرا۔ اعتبار کو ٹھیس پہنچی، یقین متزلزل ہوا، محسوس ہوا کہ ہم کبھی چلے ضرور تھے، ہماری ایک منزل تھی، ہمیں کچھ بننا تھا۔ اپنے ملک کو جہان انسانی میں ایک ممتاز مقام پر فائز کرنا تھا۔ ہم ایک قوم تھے اور ہم نے فخریہ دعویٰ کیا تھا کہ ہم برصغیر میں اپنی شناخت چاہتے ہیں۔ ایک علیحدہ، آزاد وطن، ہمارا نعرہ تھا ہم ایک خدا ایک نبیؐ کے ماننے والے ہیں'' اسی بنیاد پر ہم اپنے معاشرے کی تعمیر کریں گے۔ ہم نے جنگ لڑی، آزاد ہوئے، بہت کچھ کھویا لیکن وطن پا لیا۔

آج اس واقعے کو جو ہر سال 14 اگست کے دن آتا ہے 70 برس بیت گئے۔ پھر کیا ہوا۔ یاد نہیں، ذہن میں کچھ نقوش سے ہیں، کچھ خدوخال، کچھ آوازیں، نقارے، شوروغوغا، مارو پکڑو، اسلامی نظام، جمہوریت، بلدیاتی انقلاب، نیا بلدیاتی سسٹم، پھانسی دے دو، بھیڑیا ہے، ملک بدر کرو، نو ستارے،10 سارے، روٹی کپڑا اور انسان، کہاں کھو گیا پاکستان؟

کشکول توڑ دو، خود کو امریکا سے جوڑ دو، میٹرو، اورنج جوس سے ٹرین تک، مرنے کا دھرنا، کفن سِل گئے، پھول کھل گئے، استعفیٰ دو، میں نہیں دوں گا۔ بہترین انتقام، قوم کو لگام، بہت کچھ سنا۔ ابھی تک سن رہے ہیں، ابھی کل ہی کوئی کہہ رہا تھا ''وہ تو پکے شرابی ہیں۔ ہوش میں آئیں تو کچھ کریں کسی نے کہا وہ عالمِ بالا تشریف لے گئے'' میرا دل کہتا ہے جواب ملا بے وقوف Ventilator پر ہیں۔

ارے بھائی کچرا صاف کرو، کراچی کا گند اُٹھاؤ۔ ورنہ قوم نہ مانے گی۔ بھیا فلم پِٹ گئی۔ نئی کاسٹ، نیا چہرہ نئی دریافت ریلیز کب۔ ارے میٹھی عید پر۔ دیکھ لو کوئی اور فلم اس وقت میدان میں نہ ہو۔ بہت سے بھائی بند ایک چینل پر بیٹھے سر جوڑے کہہ رہے تھے کچھ بھی ہو جائے زمین پھٹ جائے یا آسمان شق، بھائی بھائی ہے کراچی اس کا ہے یہ کیا چہ پدی چہ پدی کا شوربا۔ لو جی آوازیں بدلنے لگیں۔ اگر ہم NAB کی کھولنے پر آ گئے تو پاؤں تھر تھر کانپنے لگیں گے۔

یار تھر سے یاد آیا۔ کچھ بچے صحرا میں بھوک سے مر رہے تھے۔ ان کی تعداد میں کمی آئی؟ ارے نہیں بھائی ادھر تو اب زیادتی ہے لیکن مسئلہ نہیں وزیراعلیٰ دیکھ رہے ہیں، ارے وہ کیا دیکھیں گے ان کی آرام کرنے کی عمر ہے۔ بیٹھے بیٹھے سو جاتے ہیں۔ لیکن یاد رکھنا اب پنجاب کی باری ہے۔

ایک نہ بچے گا۔ انصاف کا بول بالا ہو گا۔ ہاں سنا ہے۔ دو بھیا پریشان ہیں۔ یار یہ چوہدری نثار سب کو ہی ڈانٹتا ہے کیوں؟ بڑا روکھا پھیکا انسان ہے۔ جب دیکھو کھڑا ہے میڈیا والوں کے سامنے۔ یہ کر دوں گا وہ کر دوں گا۔ مرچنٹ کو بلاؤں گا۔ کوئی سندھی لوک گیت گا رہا تھا ''کھڑی نیم کے نیچے میں تو ہیک لی'' کہ بیچ میں ہندی گیت کا تڑکا لگا ''جا رے اُڑ جا رے، پنچھی۔ بہاروں کے دیس جا رے۔''

لو جی ملک کے قرضے اتر گئے۔ آج میں آپ کو خوش خبری دینے آیا ہوں۔ ہم مقروض نہیں رہے۔ اچھا جی۔ کیسے اترے؟ سب اﷲ کا کرم اور یہ آپ کے اسحاق بھائی کی محنت۔ اب چین کی نیند سونا۔ لو ہمیں کیا مسئلہ تھا۔ قرضے حکومت نے دینے تھے ہم تو آرام سے ہی سو رہے تھے، ارے کہیں الطاف حسین نہ اٹھ جائے۔


اﷲ اﷲ کر کے سویا ہے۔ 35 سال جاگا، ظالم کے پاؤں ڈالا دھاگہ آخر میں تو میڈیکل سائنس بھی پڑھائی۔ عورتوں نے بتایا، اٹھ گیا تو کیا ہو گا؟ یار پتہ نہیں دل کو چین سا ہے کہ سویا رہے۔ لیکن بولتا کمال بھی زیادہ ہے۔ سچی بات تو یہ ہے کہ یہ قوم ہی بہت بولتی ہے۔

انڈیا کو پتہ چل گیا اب چین ہمارے ساتھ ہے میزائل پہ میزائل دے رہا ہے، ہم نے بھی دیے ہوں گے۔ یہ حکومت والے چھپاتے ہیں۔ چلو، بارشیں کیسے ہو گئیں۔ بے موسم۔ بھائی اﷲ کی مرضی کون پوچھے، لیکن سردی تھوڑی بڑھ گئی۔ ہاں مارچ میں موسم صحیح ہے۔

یار وہ بہت بولتا ہے، چڑیا والا۔ مان، ہے کچھ اس کے پاس۔ کیا ہے، سب امریکا بتاتا ہے اسے۔ کرکٹ میں تو فیل ہو گیا، آج تو شاہد نے 49 بنائے تو کیا اسے5 سال اور کھلا لیں؟ عمر دیکھی ہے تو نے، ہاں وہ تو ہے۔ مشرف کو اجازت مل گئی باہر جانے کی۔ کس نے دی؟ کورٹ نے۔ بھئی بہت بڑا راز ہے۔

غور کر، ادھر متحدہ والے باہر، ادھر یہ بھی باہر، ٹاکرا ہو جائے گا۔ سارے مل کر ایک دن واپس آئیں گے۔ ایک ہی جہاز میں۔ جمیل الزماں گیا۔ ہالا والا کدھر، باغی گروپ میں۔ اور کون ہے، نام نہیں پتہ۔ لیکن کئی ہیں۔ تیرا چرچا کبوتر آیا کیا؟ نہیں آیا۔ کئی دن سے بدمعاش ہو رہا تھا۔ کبوتری کے چکر میں گیا ہے کیا؟ ہاں لگتا ایسا ہی ہے۔ کبوتری ہے؟ ہے روتی رہتی ہے۔

میاں صاحب نے کہا بجلی پوری کر دیں گے 2018ء تک، ذرا نہیں گھٹے گی۔ پکے ٹائم پر جاتی ہے۔ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں رہتی۔ وعدہ تو کیا ہوا ہے دیکھتے ہیں یار۔ جماعت اسلامی والے اب احتجاج کر رہے ہیں اس غریب کی زندگی میں کر لیتے تو شاید اس کا فائدہ ہو جاتا۔ ابے بھائی پارٹی کو سمجھنا بھی تو ہے۔

ایان علی دبئی گئی کیا؟ پتہ نہیں۔ میرا خیال ہے گئی ہو گی۔ اب آئے گی کیا؟ مشکل ہے ادھر اس کا حال بہت خراب کیا انھوں نے یار کالے کپڑے کیوں پہنتی تھی تو نے غور کیا۔ نہیں، پہنتی ہو گی۔ مرزا جی کے گھر کے باہر کل بھیڑ کیسی تھی؟ ہاں میں تجھے بتانا بھول گیا۔

ان کا جوان بیٹا انتقال کر گیا، کیسے؟ بس بھائی اﷲ کی مرضی۔ مرزا جی ریٹائرڈ ہو گئے بیٹے کو نوکری ملی نہیں۔ کیا کہا تھا تو MBA۔ پر دھکے بڑے کھائے اس آفس جا، اس آفس جا۔ پھر اچانک ایک مہینہ پہلے اسے سینے میں درد ہوا چیک کروایا تو پتہ چلا جگر کا کینسر ہے۔ اور وہ بھی پھیلا ہوا۔ پھر بس علاج کے پیسے نہیں تھے کیا کرتے حکیم کا علاج کرایا۔ لیکن موت کا تو بہانہ بننا تھا نا! بیٹا گیا، مرزا کا برا حال ہے۔ اﷲ صبر دے بھائی اﷲ صبر دے۔ یہ بہت بڑا غم ہے اچھا چلتا ہوں۔ کدھر؟، گھر ہاں تیرا جرچا کبوتر آئے تو اطلاع دینا۔ ابے دیکھیں تو واپسی پے کیا کرتا ہے۔ OK بتا دوں گا۔
Load Next Story