معاشی استحکام کیلیے قدم نہیں دہشت گردوں کو روکیں گے خرم دستگیر
نمائش سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کے کئی مواقع پیدا ہوں گے،خرم دستگیر
وفاقی وزیرتجارت انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ معصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشت گردوں کے بڑھتے ہوئے قدم عسکری طاقتیں روکیں گی اور ہم ملکی معاشی استحکام کے لیے اپنے قدم نہیں روکیں گے۔
پاکستان کو پرامن ملک بنانے کا جو بیڑا وزیراعظم نوازشریف نے اٹھایا ہے اسے جاری رکھا جائے گا،7 اپریل سے کراچی ایکسپو سینٹر میں شروع ہونے والی ٹیکسپو نمائش میں شرکت کے لیے بیرون ممالک سے سیکڑوں ایگزیبیٹرز اور مندوبین آرہے ہیں،اس نمائش سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کے کئی مواقع پیدا ہوں گے۔
وہ منگل کو مقامی ہوٹل میں ٹیکسٹائل کی پہلی نمائش ''ٹیکسپو 2016'' کی سافٹ لانچنگ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر ٹی ڈیپ کی سیکریٹری رابعہ جویری آغا، برٹش بزنس سینٹر کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ملاحت اعوان، ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خالد تواب، معروف ٹاول ایکسپورٹر مہتاب الدین چاؤلہ نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے نائب صدر زبیرطفیل بھی موجود تھے۔
وزیرتجارت نے ایک سوال پربتایا کہ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ عبدالرحیم جانو کا سعودی عرب میں پاکستانی کمرشل قونصلرز کے عدم تعاون کے حوالے سے خط کا مجھے علم ہے اور ہم نے شفاف طریقے سے 42 کمرشل قونصلرز کا ٹیسٹ اور انٹرویو لیا ہے، ان میں سے 6امیدواروں نے باہر جانے سے معذوری ظاہر کی ہے اور باقی36 اہل امیدوار بیرون ملک کمرشل قونصلرز تعینات کیے جائیں گے، سعودی عرب میں متعین کمرشل قونصلر بھی تبدیل ہوگا، ہمارا مقصد ملکی ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی نمائش کا موقع مل رہا ہے اور اس میں شرکت کے لیے بیرون ممالک سے خریدار آئیں گے جس سے ملکی برآمدات بڑھیں گی،آئندہ 3 سال کے لیے مقرر کردہ 35 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل ہوسکتا ہے اور ہم نے اس سلسلے میں بیرون ممالک تعینات کمرشل قونصلرز کی تبدیلی کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔
وزیر تجارت نے کہا کہ کراچی میں ٹیکسپو کے انعقاد کا مقصد بیرونی دنیا کو یہ بتانا ہے کہ کراچی پرامن ہے، ٹیکسپونمائش میں آسٹریلیا، برازیل، چین، ہانگ کانگ، اردن، سعودی عرب، روس، جنوبی افریقہ، پولینڈ، ہالینڈ، امریکا اور دیگر ملکوں سے خریدار آرہے ہیں، ابتدائی 2 روز 7 اور 8 اپریل کو ایکسپو میں صرف ایگزی بیٹرز، بیرونی خریداروں اور ایکسپورٹر آسکیں گے جبکہ 9اور10اپریل کو عام افراد کا داخلہ ہوسکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر ٹی ڈیپ دنیا بھر کی 120نمائشوں میں حصہ لے گی، ہم 4 وسط ایشیائی ممالک میں بڑا شو کرنے جا رہے ہیں جبکہ ایران میں بھی نمائش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پروڈکٹس کی رجسٹریشن اور مارکیٹنگ کے خواہشمند ایکسپورٹرز کو تجارتی پالیسی میں مراعات دی گئی ہیں، ملک میں بجلی اور گیس کی فراہمی میں استحکام آ رہا ہے، ایل این جی کے آنے سے انڈسٹری میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی جس سے لاگت میں کمی آ رہی ہے، اصل کہانی یہ نہیں ہے کہ حالات کتنے خراب ہیں بلکہ یہ ہے کہ خراب حالات میں پاکستانی قوم میں استقلال اور عزم ہے، ایک خونی اندھیرا دہشت گردی اور دوسرا اندھیرا لوڈ شیڈنگ تھا، ہم دونوں اندھیروں سے باہر نکل رہے ہیں۔
پاکستان کو پرامن ملک بنانے کا جو بیڑا وزیراعظم نوازشریف نے اٹھایا ہے اسے جاری رکھا جائے گا،7 اپریل سے کراچی ایکسپو سینٹر میں شروع ہونے والی ٹیکسپو نمائش میں شرکت کے لیے بیرون ممالک سے سیکڑوں ایگزیبیٹرز اور مندوبین آرہے ہیں،اس نمائش سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کے کئی مواقع پیدا ہوں گے۔
وہ منگل کو مقامی ہوٹل میں ٹیکسٹائل کی پہلی نمائش ''ٹیکسپو 2016'' کی سافٹ لانچنگ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر ٹی ڈیپ کی سیکریٹری رابعہ جویری آغا، برٹش بزنس سینٹر کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ملاحت اعوان، ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خالد تواب، معروف ٹاول ایکسپورٹر مہتاب الدین چاؤلہ نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے نائب صدر زبیرطفیل بھی موجود تھے۔
وزیرتجارت نے ایک سوال پربتایا کہ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ عبدالرحیم جانو کا سعودی عرب میں پاکستانی کمرشل قونصلرز کے عدم تعاون کے حوالے سے خط کا مجھے علم ہے اور ہم نے شفاف طریقے سے 42 کمرشل قونصلرز کا ٹیسٹ اور انٹرویو لیا ہے، ان میں سے 6امیدواروں نے باہر جانے سے معذوری ظاہر کی ہے اور باقی36 اہل امیدوار بیرون ملک کمرشل قونصلرز تعینات کیے جائیں گے، سعودی عرب میں متعین کمرشل قونصلر بھی تبدیل ہوگا، ہمارا مقصد ملکی ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی نمائش کا موقع مل رہا ہے اور اس میں شرکت کے لیے بیرون ممالک سے خریدار آئیں گے جس سے ملکی برآمدات بڑھیں گی،آئندہ 3 سال کے لیے مقرر کردہ 35 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل ہوسکتا ہے اور ہم نے اس سلسلے میں بیرون ممالک تعینات کمرشل قونصلرز کی تبدیلی کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔
وزیر تجارت نے کہا کہ کراچی میں ٹیکسپو کے انعقاد کا مقصد بیرونی دنیا کو یہ بتانا ہے کہ کراچی پرامن ہے، ٹیکسپونمائش میں آسٹریلیا، برازیل، چین، ہانگ کانگ، اردن، سعودی عرب، روس، جنوبی افریقہ، پولینڈ، ہالینڈ، امریکا اور دیگر ملکوں سے خریدار آرہے ہیں، ابتدائی 2 روز 7 اور 8 اپریل کو ایکسپو میں صرف ایگزی بیٹرز، بیرونی خریداروں اور ایکسپورٹر آسکیں گے جبکہ 9اور10اپریل کو عام افراد کا داخلہ ہوسکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر ٹی ڈیپ دنیا بھر کی 120نمائشوں میں حصہ لے گی، ہم 4 وسط ایشیائی ممالک میں بڑا شو کرنے جا رہے ہیں جبکہ ایران میں بھی نمائش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پروڈکٹس کی رجسٹریشن اور مارکیٹنگ کے خواہشمند ایکسپورٹرز کو تجارتی پالیسی میں مراعات دی گئی ہیں، ملک میں بجلی اور گیس کی فراہمی میں استحکام آ رہا ہے، ایل این جی کے آنے سے انڈسٹری میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی جس سے لاگت میں کمی آ رہی ہے، اصل کہانی یہ نہیں ہے کہ حالات کتنے خراب ہیں بلکہ یہ ہے کہ خراب حالات میں پاکستانی قوم میں استقلال اور عزم ہے، ایک خونی اندھیرا دہشت گردی اور دوسرا اندھیرا لوڈ شیڈنگ تھا، ہم دونوں اندھیروں سے باہر نکل رہے ہیں۔