ثنامیر بطور عام کھلاڑی کھیلتے رہنے کی خواہشمند
بھارت کو شکست دینے پر خوشی ہوئی، مینز ٹیم سے موازنہ درست نہیں، آل رائونڈر
قیادت چھوڑنے والی ثنامیر پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم میں بطور عام کھلاڑی شامل رہنا چاہتی ہیں، انھوں نے کہاکہ گروپ بندی نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے آئی سی سی ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بہترکارکردگی دکھائی، سپورٹنگ اسٹاف میں اضافے سے مزید بہتر نتائج فراہم کر سکتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثنامیر نے کہا کہ بطور مجموعی ہماری ٹیم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا، بھارتی ٹیم کو اس کی سر زمین پر شکست دے کرخوشی ہوئی تاہم ہمارا موازنہ قومی مینزٹیم سے نہ کیا جائے ،ہمارا اپنا انداز ہے، ثنامیر نے کہا کہ بھارت روانگی سے قبل ہی میں نے قیادت چھوڑنے کے فیصلے سے آگاہ کردیا تھا، میں نئی کھلاڑیوں کوموقع دینے کے لیے اس ذمے داری سے خود کوسبکدوش کر رہی ہوں۔
میری خواہش ہے کہ میری جگہ کوئی دوسری کھلاڑی کپتان کی حیثیت سے مستقبل کی مضبوط ٹیم تشکیل دے، میں نے اس حوالے سے پی سی بی کو پہلے ہی بتایا ہوا تھا، انھوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ جب تک فٹ ہوں، کھیلتی رہوں، بطور کھلاڑی ٹیم کا حصہ ہونے میں مجھے کوئی عار نہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ بھارت کو اس کی سر زمین پر ہرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
یہ اتفاق رہا کہ قومی مینزٹیم بھارت سے ہار گئی اور ویمن ٹیم کو فتح ملی، انھو ں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، بسمہٰ معروف قومی ویمن ٹیم کا مستقبل ہیں، بورڈ کی جانب سے بھر پور تعاون پر شکر گزار ہوں لیکن پاکستان ویمن ٹیم کو سپورٹنگ اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے، انھوں نے سانحہ لاہور پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثنامیر نے کہا کہ بطور مجموعی ہماری ٹیم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا، بھارتی ٹیم کو اس کی سر زمین پر شکست دے کرخوشی ہوئی تاہم ہمارا موازنہ قومی مینزٹیم سے نہ کیا جائے ،ہمارا اپنا انداز ہے، ثنامیر نے کہا کہ بھارت روانگی سے قبل ہی میں نے قیادت چھوڑنے کے فیصلے سے آگاہ کردیا تھا، میں نئی کھلاڑیوں کوموقع دینے کے لیے اس ذمے داری سے خود کوسبکدوش کر رہی ہوں۔
میری خواہش ہے کہ میری جگہ کوئی دوسری کھلاڑی کپتان کی حیثیت سے مستقبل کی مضبوط ٹیم تشکیل دے، میں نے اس حوالے سے پی سی بی کو پہلے ہی بتایا ہوا تھا، انھوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ جب تک فٹ ہوں، کھیلتی رہوں، بطور کھلاڑی ٹیم کا حصہ ہونے میں مجھے کوئی عار نہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ بھارت کو اس کی سر زمین پر ہرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
یہ اتفاق رہا کہ قومی مینزٹیم بھارت سے ہار گئی اور ویمن ٹیم کو فتح ملی، انھو ں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، بسمہٰ معروف قومی ویمن ٹیم کا مستقبل ہیں، بورڈ کی جانب سے بھر پور تعاون پر شکر گزار ہوں لیکن پاکستان ویمن ٹیم کو سپورٹنگ اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے، انھوں نے سانحہ لاہور پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔