اسلام آباد میں دھرنے کے قائدین نے مطالبات بڑھادیئے مزاکرات ڈیڈ لاک کا شکار
دھرنے کے قائدین نے گزشتہ رات 4 مطالبات پیش کئے تھے جو کہ اب بڑھا کر 10 کردیئے گئے ہیں
سیکیورٹی زون میں گزشتہ 4 روز سے جاری دھرنے کے قائدین اور حکومت کے درمیان مذاکرات پہلے ہی ڈیڈلاک کا شکار تھے اور اب انہوں نے اپنے مطالبات بھی بڑھا دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ رات دھرنے کے قائدین اور حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ مذاکراتی عمل آج دوبارہ شروع کیا جائے گا لیکن اس سے قبل ہی قائدین نے اپنے مطالبات 4 سے بڑھا کر 10 کردیئے ہیں۔
دھرنے کے قائدین نے مطالبہ کیا کہ کہ ممتاز قادری کو سرکاری سطح پر شہید اور اڈیالہ جیل کے اس سیل کو جہاں ممتاز قادری نے اپنی زندگی کے آخری دن گزارے اسے قومی ورثاء قراردیا جائے۔ دھرنا قائدین کے دیگر مطالبات میں گرفتار کارکنوں کی رہائی، دھرنا قائدین کے خلاف مقدمات کا خاتمہ، سنی تحریک کے قائدین کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کرنے، ملک میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا نفاذ، تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں ترمیم نہ کرانے کی یقین دہانی اور توہین رسالت کے الزام میں قید تمام ملزمان کی پھانسی شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ رات دھرنے کے قائدین اور حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ مذاکراتی عمل آج دوبارہ شروع کیا جائے گا لیکن اس سے قبل ہی قائدین نے اپنے مطالبات 4 سے بڑھا کر 10 کردیئے ہیں۔
دھرنے کے قائدین نے مطالبہ کیا کہ کہ ممتاز قادری کو سرکاری سطح پر شہید اور اڈیالہ جیل کے اس سیل کو جہاں ممتاز قادری نے اپنی زندگی کے آخری دن گزارے اسے قومی ورثاء قراردیا جائے۔ دھرنا قائدین کے دیگر مطالبات میں گرفتار کارکنوں کی رہائی، دھرنا قائدین کے خلاف مقدمات کا خاتمہ، سنی تحریک کے قائدین کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کرنے، ملک میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا نفاذ، تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں ترمیم نہ کرانے کی یقین دہانی اور توہین رسالت کے الزام میں قید تمام ملزمان کی پھانسی شامل ہیں۔