تیل کمپنیوں پٹرولڈیزل کے ڈیلرزکے مارجن میں نظرثانی کافیصلہ
وزارت پٹرولیم نے سمری منظوری کیلیے ای سی سی کوبھیج دی، اوگرانے تجویزمستردکردی
حکومت کا تیل کمپنیوں، پٹرول اورڈیزل کے ڈیلرزکے مارجن میں نظر ثانی کا فیصلہ کرلیاجس سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کاامکان ہے، وزارت پٹرولیم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کوسمری منظوری کیلیے بھیج دی ہے جبکہ اوگرانے وزارت پٹرولیم کی سمری کو مسترد کر دیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق حکومت نے یکم نومبر 2014ء کوپٹرول اورڈیزل پرمارجن 2.35روپے فکس کیا تھا،اب آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے مطالبہ کیاہے کہ10 پیسے فی لیٹراضافہ کیساتھ 2.45روپے کر دیا جائے اوراس میں انفرااسٹرکچرڈیولپمنٹ چارجزبھی الگ سے ڈالے جائیں،وزارت پٹرولیم نے2.7 فیصد اضافہ کیساتھ6 پیسے فی لیٹرکی سفارش کی ہے۔
جس سے موجودہ مارجن 22.41 روپے ہوجائیگا۔ حکومت نے مارجن میں اضافہ کے حوالے سے پائیڈ اسٹڈی کرائی تھی جس کے بعدڈیلرکے اضافے کوکنزیومرپرائس انڈیکس سے لنک کرنیکافیصلہ کیاگیاتھا، سی پی آئی میں اضافہ کیساتھ تیل کمپنیاں اورڈیلرزنے بھی اضافہ کامطالبہ کردیا جس کاحتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کریگی تاہم اوگرانے وزارت پٹرولیم کے مارجن کے حوالے سے تجویز مستردکرتے ہوئے موقف اختیارکیاہے کہ اس فیصلہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگااورافراط زر بڑھے گا۔
دستاویزات کے مطابق حکومت نے یکم نومبر 2014ء کوپٹرول اورڈیزل پرمارجن 2.35روپے فکس کیا تھا،اب آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے مطالبہ کیاہے کہ10 پیسے فی لیٹراضافہ کیساتھ 2.45روپے کر دیا جائے اوراس میں انفرااسٹرکچرڈیولپمنٹ چارجزبھی الگ سے ڈالے جائیں،وزارت پٹرولیم نے2.7 فیصد اضافہ کیساتھ6 پیسے فی لیٹرکی سفارش کی ہے۔
جس سے موجودہ مارجن 22.41 روپے ہوجائیگا۔ حکومت نے مارجن میں اضافہ کے حوالے سے پائیڈ اسٹڈی کرائی تھی جس کے بعدڈیلرکے اضافے کوکنزیومرپرائس انڈیکس سے لنک کرنیکافیصلہ کیاگیاتھا، سی پی آئی میں اضافہ کیساتھ تیل کمپنیاں اورڈیلرزنے بھی اضافہ کامطالبہ کردیا جس کاحتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کریگی تاہم اوگرانے وزارت پٹرولیم کے مارجن کے حوالے سے تجویز مستردکرتے ہوئے موقف اختیارکیاہے کہ اس فیصلہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگااورافراط زر بڑھے گا۔