امریکا کو پاکستان سے متعلق اپنی پالیسی بہتربنانا ہوگی صدر آصف زرداری
صدر آصف زرداری نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اعتماد، احترام اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں واشنگٹن کو اپنی پالیسی کا دوبارہ جائزہ لینا ہوگا۔
صدر آصف زرداری سے پاکستان میں متعین نئے امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے ایوان صدر میں ملاقات کی ، اس موقع پرصدرآصف زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی کے طو ر پرپاکستان اپنا کردار جاری رکھے گا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں افراد کی قربانی دی اسے رائیگاں نہیں جانے دے گا، دنیا کو ہماری قربانیاں تسلیم کرنا چاہیئں۔
صدرآصف زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی نقصان کے ساتھ ساتھ ہماری اربوں ڈالر کی معیشت بھی تباہ ہوئی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جوتعاون کیا اتنا کسی اور ملک نے نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے متعلق اپنی پالیسی بہتر بنانا ہو گی۔
ملاقات میں صدر آصف علی زداری نے کہا کہ ڈرون حملوں پر پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے منفی نتائج نکل رہے ہیں ہم زمینی حالات بہتر بناتے ہیں جب کہ ڈرون حملے سے ساری کوششوں پر پانی پھر جاتا ہے۔
صدر پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے دراندازی بھی روکی جانی چاہیے ، افغانستان آرمی کی طرف سے سرحد پار فائرنگ کے واقعات قابل مذمت ہیں،دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنا صرف پاکستان ہی کی ذمہ داری نہیں دیگر ممالک بھی اپنا کردار اد ا کریں۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی طرف سے مالی تعاون کے وعدوں کو عملی شکل اختیار کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
صدرآصف زرداری نے امید ظاہر کی کہ نئے امریکی سفیر رچرڈ اولسن کی تقرری کی مدت میں پاک امریکا تعلقات نہ صرف مضبوط ہوں گے بلکہ ان میں مزید بہتری بھی آئے گی۔
امریکی سفیر نے اس موقع پر صدرآصف زرداری کو یقین دلایا کہ امریکا پاکستان کے کردار کو تسلیم کرتا ہے ،ماضی میں تعاون کیا آئندہ بھی جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ امریکا توانائی سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون کے لئے جاری اسٹرٹیجک مذاکرات کو نتیجہ خیز بنائے گا۔ بعد ازاں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے صدرآصف زرداری کے ہمراہ کھانا بھی کھایا۔