بہترطرز حکمرانی میں خیبرپختونخوا اور پنجاب پہلے نمبر پر پلڈاٹ رپورٹ
سندھ 59 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بلوچستان 58 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر ہے، پلڈاٹ
پلڈاٹ نے صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے متعلق سال 2015 کی رپورٹ میں خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت کو برابر قرار دیا ہے۔
غیر سرکاری تنظیم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرینسی( پلڈاٹ) نے صوبائی حکومتوں کی 2015 کی کارکردگی سے متعلق سالانہ اسکور کارڈز جاری کیا ہے جس کے مطابق کے پی کے حکومت نے پنجاب کے ساتھ کارکردگی کا فرق ختم کردیا ہے اور گورننس کے معیار میں 68 پوائںٹس کے ساتھ خیبر پختونخوا اور پنجاب پہلے نمبر پر ہیں۔ پلڈاٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سندھ 59 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بلوچستان 58 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔
پلڈاٹ کی رپورٹ گورننس کا جائزہ 5 ارکان اور 25 پیمانوں پر مشتمل ہے۔ قانون کی حکمرانی، اقتصادی انصرام، سماجی اعشاریے ،خدمات کی فراہمی اورانتظامیہ گورننس کے 5ارکان شمار کئے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کے پی کے قانون کی حکمرانی،اقتصادی انصرام اور خدمات کی فراہمی میں پہلے جب کہ پنجاب انتظامی لحاظ سے موثر ہونے اور سماجی اشاریوں میں آگے ہے۔ خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومتوں کی کارکردگی تمام 25 پیمانوں میں بہتر ،جب کہ سندھ اور بلوچستان کی کارکردگی 20 پیمانوں میں بہتر ہوئی اور 4 میں تنزلی کا شکار رہی۔
غیر سرکاری تنظیم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرینسی( پلڈاٹ) نے صوبائی حکومتوں کی 2015 کی کارکردگی سے متعلق سالانہ اسکور کارڈز جاری کیا ہے جس کے مطابق کے پی کے حکومت نے پنجاب کے ساتھ کارکردگی کا فرق ختم کردیا ہے اور گورننس کے معیار میں 68 پوائںٹس کے ساتھ خیبر پختونخوا اور پنجاب پہلے نمبر پر ہیں۔ پلڈاٹ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سندھ 59 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بلوچستان 58 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔
پلڈاٹ کی رپورٹ گورننس کا جائزہ 5 ارکان اور 25 پیمانوں پر مشتمل ہے۔ قانون کی حکمرانی، اقتصادی انصرام، سماجی اعشاریے ،خدمات کی فراہمی اورانتظامیہ گورننس کے 5ارکان شمار کئے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کے پی کے قانون کی حکمرانی،اقتصادی انصرام اور خدمات کی فراہمی میں پہلے جب کہ پنجاب انتظامی لحاظ سے موثر ہونے اور سماجی اشاریوں میں آگے ہے۔ خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومتوں کی کارکردگی تمام 25 پیمانوں میں بہتر ،جب کہ سندھ اور بلوچستان کی کارکردگی 20 پیمانوں میں بہتر ہوئی اور 4 میں تنزلی کا شکار رہی۔