پاکستان کا جوہری پروگرام محفوظ اور خطے میں استحکام کیلئے ہے سیکرٹری خارجہ

جوہری تنصیبات کے تحفظ کیلئے پاکستانی اقدامات کا اعتراف امریکا اور بین الاقوامی ادارے بھی کرتے ہیں، اعزاز احمد چوہدری


ویب ڈیسک April 01, 2016
پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر محفوظ اور اسے کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے، سیکرٹری خارجہ۔ فوٹو: فائل

پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ اور خطے میں استحکام کے لئے ہے۔



واشنگٹن میں ایٹمی سلامتی کانفرنس میں شرکت کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اعزاز احمدچوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام قومی دفاع اور کم سے کم ایٹمی صلاحیت کے حصول کے لئے ہے اور اس کا مقصد خطے میں استحکام کو محفوظ بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں جوہری مواد اور جوہری پلانٹس میں کئی حادثات اور واقعات رونما ہوئے لیکن پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہوا، پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے اور اسے کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے، جوہری تنصیبات کی حفاظت پاکستان کی قومی ذمہ داری ہے اور نیشنل کمانڈ اتھارٹی اس حوالے سے انتظامات کا جائزہ لے کر اقدامات اٹھاتی رہتی ہے۔



اعزاز احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے اپنے ایٹمی مواد اور جوہری تنصیبات کے تحفظ اور سلامتی کے لئے کئے گئے اقدامات کا اعتراف امریکا اور ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے بھی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف ایٹمی سلامتی کی کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہے لیکن ان کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی قیادت میں وفد پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کرے گا۔





دوسری جانب واشنگٹن میں امریکی صدر اوباما کی طرف سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ نیو کلیئر اینڈ ریڈیولوجیکل ایمرجنسی سپورٹ سینٹر اور نیو کلیئر اینڈ ریڈیویوجیکل ایمرجنسی کوآرڈنیشن سینٹر 24 گھنٹے کام کررہے ہیں اور پاکستان کے پاس جوہری مواد کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے نیو کلیئر ایمرجنسی مینجمنٹ نظام سمیت ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے موثر میکنزم موجود ہے۔



طارق فاطمی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ جوہری مواد کو کسی صورت غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے اور پاکستان اس میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیائی ذرائع نجی شعبے، ہسپتالوں، صنعتوں اور تحقیق کے شعبوں میں ہر جگہ استعمال کیے جارہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں