مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے بھی کمی
8 نومبر کو ختم ہفتے میں انفلیشن 0.15 فیصدنیچے، انڈے گندم سمیت17 اشیا مہنگی۔
ملک میں گزشتہ ہفتے حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر) کی شرح میں 0.15 فیصد کمی ہوئی، 12 ہزار 1 سے 35 ہزارروپے ماہانہ کمانے والوں کیلیے یہ شرح سب سے زیادہ 0.16 فیصد اور 8 ہزار روپے آمدن والے طبقے کیلیے سب سے کم 0.13 فیصدنیچے آئی، اس دوران 17 اشیامہنگی،7 سستی اور29 کے دام مستحکم رہے۔
یاد رہے کہ یکم نومبر کو ختم ہفتے میں بھی مہنگائی کی شرح میں 0.14 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 8 نومبر 2012کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 8 ہزار1 سے 12 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے گروپ کیلیے ایس پی آئی کے لحاظ سے افراط زر کی شرح میں 0.14 فیصد اور35ہزار روپے زائد کمانے والوںکیلیے مہنگائی کی شرح میں 0.15 فیصد کمی ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق 8 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران جن 17اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں گڑ، چائے،انڈے، گندم، چینی، آٹا، کیلے، ایل پی جی، لہسن، دال مسور، دال ماش، باسمتی ٹوٹا چاول، جلانے کی لکڑی، جارجٹ، انرجی سیور، سرسوں کا تیل اور کپڑے دھونے کا صابن شامل ہے جبکہ جن 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں آلو، پیاز، ٹماٹر، سرخ مرچ پسی ہوئی، چکن، ویجیٹیبل گھی کھلا اور دال مونگ شامل ہیں، اس کے علاوہ29 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
یاد رہے کہ یکم نومبر کو ختم ہفتے میں بھی مہنگائی کی شرح میں 0.14 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 8 نومبر 2012کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 8 ہزار1 سے 12 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے گروپ کیلیے ایس پی آئی کے لحاظ سے افراط زر کی شرح میں 0.14 فیصد اور35ہزار روپے زائد کمانے والوںکیلیے مہنگائی کی شرح میں 0.15 فیصد کمی ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق 8 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران جن 17اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں گڑ، چائے،انڈے، گندم، چینی، آٹا، کیلے، ایل پی جی، لہسن، دال مسور، دال ماش، باسمتی ٹوٹا چاول، جلانے کی لکڑی، جارجٹ، انرجی سیور، سرسوں کا تیل اور کپڑے دھونے کا صابن شامل ہے جبکہ جن 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں آلو، پیاز، ٹماٹر، سرخ مرچ پسی ہوئی، چکن، ویجیٹیبل گھی کھلا اور دال مونگ شامل ہیں، اس کے علاوہ29 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔