دنیا کے کم عمر کامیاب افراد کی فہرست میں پاکستانی نوجوان

پاکستان سے خالدہ بروہی، عمر انور جہانگیر،منیبہ مزاری اور فضا فرحان کا نام شامل کیا گیا ہے


نصرت شبنم April 03, 2016
پاکستان سے خالدہ بروہی، عمر انور جہانگیر،منیبہ مزاری اور فضا فرحان کا نام شامل کیا گیا ہے:فوٹو: فائل

تھرٹی انڈر تھرٹی نامی فہرست میں 'سماجی کاروبار' اور 'میڈیا اور مارکیٹنگ' کے زمروں میں پاکستان سے خالدہ بروہی، عمر انور جہانگیر،منیبہ مزاری اور فضا فرحان کا نام شامل کیا گیا ہے جو تیس سال سے کم عمر میں، اس دنیا کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

فوربس (ایک امریکی ہفت روزہ میگزین جس میںوقفوں وقفوں سے دیگر مواد کے علاوہ دنیا بھر کے مختلف شعبوں اور افراد کی رینکنک پر مشتمل فہرستیں شائع کی جاتی ہیں) کی 30 سال سے کم عمر کامیاب افراد کی سالانہ فہرست میں چار پاکستانی نوجوانوں کا نام شامل ہے جنھوں نے مختلف شعبوں میں بالکل نئے حالات پیدا کیے ہیں۔

فوربس کی 2016 کی 30 انڈر 30 فہرست میں 600 مرد اور خواتین کا نام شامل ہے جنھیں 20 مختلف شعبوں مثلاً کاروباری صارفین کی ٹیکنالوجی، تعلیم، میڈیا قانون، سماجی کاروبار، سائنس اور آرٹ کے شعبوں سے منتخب کیا گیا ہے۔

تھرٹی انڈر تھرٹی نامی فہرست میں 'سماجی کاروبار' اور 'میڈیا اور مارکیٹنگ' کے زمروں میں پاکستان سے خالدہ بروہی، عمر انور جہانگیر، منیبہ مزاری اور فضا فرحان کا نام شامل کیا گیا ہے جو تیس سال سے کم عمر میں، اس دنیا کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

خالدہ بروہی : فوربس نے خالدہ بروہی کو 'سماجی کاروبار' کی 30 سال سے کم عمر کامیاب خاتون قرار دیا ہے۔ تبدیلی کی علمبردار خالدہ بروہی ایک غیر منافع بخش ادارہ چلاتی ہیں۔ ان کا ادارہ دیہی علاقوں کی خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے ہنر سکھا رہا ہے۔ 27 سالہ سماجی کارکن نے اپنی سہیلی کا غیرت کے نام پر قتل دیکھا تھا اور اس خوفناک تجربے سے گزرنے کے بعد انھوں نے 16 سال کی عمر میں 'سگھڑ' نامی ادارے کی بنیاد ڈالی۔ خالدہ کی تنظیم پاکستان کے 23دیہاتوں میں عورتوں کو چھ ماہ کے تربیتی کورس فراہم کرتی ہے جہاں انھیں کاروباری معلومات اور روایتی کڑھائی کی مہارت سکھائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ انھیں قرضوں اور منڈیوں تک رسائی کے طریقے بتائے جاتے ہیں۔ عورتوں کے حقوق کے لیے ان کی کوششوں کو ملک کے اندر اور پاکستان سے باہر بھی سراہا گیا ہے۔ 2013 میں انھیں وومن ان دا ورلڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے با اثر خاتون قرار دیا گیا تھا۔

عمر انور جہانگیر : 24 سالہ عمر انور جہانگیر کراچی میں 'بحریہ میڈیکس' نامی ایک تنظیم کے سربراہ ہیں، جو صحت کے دیکھ بھال کے پروگراموں کو چلاتی ہے۔ ان کے اقدامات میں ایک اہم پروگرام بحریہ میڈکس بلڈ بینک سوسائٹی کا قیام شامل ہے، جو موبائل نیٹ ورکس سے مربوط ہے۔2014 میں عمر نے عالمی اقتصادی فورم گروپ کا حصہ بننے کا اعزاز حاصل کیا اور ڈیوس میں ہونے والے اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں 'گلوبل شیپر' کی حیثیت سے پاکستان کی نمائندگی کی۔

منیبہ مزاری : پاکستان ٹیلی وڑن کی اینکر اور اقوام متحدہ کی عورتوں کی تنظیم کی طرف سے پاکستان کی خیر سگالی سفیر ہیں۔ وہ ملک کی تاریخ کی پہلی وہیل چیئر اینکر اور ماڈل ہیں اور ایک انقلابی مقرر کی حیثیت سے بھی جانی پہچانی جاتی ہیں۔ 27 سالہ منیبہ کا نام 'میڈیا اور مارکٹنگ' کے کامیاب نوجوانوں کی فہرست میں شامل ہے۔ وہ سات برس پہلے ایک کار حادثے کا شکار ہوگئی تھیں جس کے بعد چلنے پھرنے سے معذور ہیں۔ فائن آرٹ کی ڈگری رکھنے والی منیبہ حادثے کے بعد سے اپنی پینٹنگ کے ذریعے عام لوگوں کی امیدوں اور خوف کی عکاسی کر رہی ہیں۔

فضا فرحان: فضا فرحان ایک مائیکرو فنانس ادارہ 'بخش فاؤنڈیشن' کے نام سے چلاتی ہیں جو کہ پسماندہ طبقوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرتا ہے۔ 26 سالہ فضا فرحان کی فاؤنڈیشن نے دیہی علاقوں میں مائیکرو فنانس اسکیم کے ذریعے توانائی کے منصوبے شروع کئے ہیں اور تقریباً 12 ہزار دیہاتوں کو کاروباری قرضے فراہم کئے ہیں اور 6,750سے زائد خاندانوں کو شمسی توانائی سے جلنے والے بلب فراہم کئے ہیں۔ فضا فرحان اقوام متحدہ کی طرف سے خواتین کی معاشی خود مختاری کے لیے بنائے گئے ایک اعلیٰ سطح کے پینل کی رکن ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں