پٹھانکوٹ حملہ پاکستانی سرزمین استعمال ہونے کے شواہدنہیں ملے

پاکستانی حکومت کابھارت سے تحقیقاتی ٹیم کے حوالے سے تفصیلات طلب کرنے کافیصلہ

پاکستانی حکومت کابھارت سے تحقیقاتی ٹیم کے حوالے سے تفصیلات طلب کرنے کافیصلہ۔ فوٹو:انڈین ایکسپریس/فائل

وفاقی حکومت نے پٹھانکوٹ واقعے کی تحقیقات کیلیے بھارٹی ٹیم کے متوقع دورہ پاکستان سے قبل ان سے دورے کی تمام تفصیلات طلب کرنے کافیصلہ کرلیا ہے۔


اس حوالے سے پاکستانی حکام جلدوزیراعظم کی منظوری سے بھارتی حکام سے رابطہ کرکے کریںگے اوراس معاملے پربھارتی حکام سے پوچھاجائے گاکہ بھارتی تحقیقاتی ٹیم کے دورے کی وجوہ کیا ہوں گی،بھارتی ٹیم کو کن مقامات کادورہ کر ناہے اور کن امورپرتفتیش میں پاکستانی حکام سے تعاون درکار ہوگا ۔اس معاملے پربھارتی حکام کو کہا جائے گا کہ پاکستان کے متوقع دورے میں کون کون سا افسر شامل ہوگا اوراس کے مکمل کوائف دیے جائیں اور اس ٹیم کے ارکان کس پاکستانی حکام سے ملاقات کرناچاہتے ہیں،اس بارے میں تفصیلات پاکستان کو فراہم کی جائیں۔

وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام کے متوقع دورہ پاکستان کی تفصیلات موصول ہونے کے بعد ان کی تحقیقاتی ٹیم کواجازت دینے کافیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم اگر پاکستان کادورہ کرتی ہے تو اس کی ملاقات ممکنہ طور پاکستانی حکام سے ہی ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بھارت پاکستان سے ممکنہ طور پرمولانا مسعود اظہر یا کسی اور تک بھارتی ٹیم کو رسائی دینے کی کوئی درخواست کرتاہے تو اس کی اجازت دینا پاکستانی حکام کے لیے ناممکن ہوگاکیونکہ پاکستان اس معاملے میں ازخود تحقیقات اورقانونی کارروائی کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت کے دوران تاحال کوئی ایسے ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے ہیں جس سے مکمل طور پر ثابت ہوسکے کہ اس واقعے میں پاکستان کی سرزمین براہ راست استعمال ہوئی ہو۔
Load Next Story