کپاس کی پیداوار میں کمی کے خدشات پر پھٹی مہنگی
40 کلو گرام کے نرخ 100 تا 150 روپے کے اضافے سے 3000 روپے تک پہنچ گئے۔
پاکستان میں رواں سال کپاس کی مجموعی پیداوارابتدائی تخمینوں کے برعکس کم ہونے کے خدشات پرکاٹن جنرز کی جانب سے وسیع پیمانے پرخریداری سے پھٹی کی قیمت میں اضافے کا رجحان ہے۔
کاٹن سیکٹر کے باخبرذرائع کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں 40 کلوگرام پھٹی کی قیمت 100 تا 150 روپے کے اضافے سے3000 روپے تک پہنچ گئی ہے جس سے چند روز میں روئی کی قیمت میں بھی اضافے کا امکان ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ زرعی ماہرین، کاٹن کمشنر اور زراعت کی صوبائی وزارتوں نے ابتدائی طور پر روئی کی پیداوار 1کروڑ 50لاکھ بیلز رہنے کی امید ظاہر کی تھی، بعد میں بارشوں کے نقصانات کے باعث پیداوارتقریباً 1کروڑ 45لاکھ بیلز رہنے کی توقع ظاہر کی گئی مگر اب ذرائع نے بتایا کہ زیرکاشت رقبے میں کمی سے کپاس کی پیداوارمزید کم رہنے کا خدشہ ہے۔
کاٹن سیکٹر کے باخبرذرائع کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں 40 کلوگرام پھٹی کی قیمت 100 تا 150 روپے کے اضافے سے3000 روپے تک پہنچ گئی ہے جس سے چند روز میں روئی کی قیمت میں بھی اضافے کا امکان ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ زرعی ماہرین، کاٹن کمشنر اور زراعت کی صوبائی وزارتوں نے ابتدائی طور پر روئی کی پیداوار 1کروڑ 50لاکھ بیلز رہنے کی امید ظاہر کی تھی، بعد میں بارشوں کے نقصانات کے باعث پیداوارتقریباً 1کروڑ 45لاکھ بیلز رہنے کی توقع ظاہر کی گئی مگر اب ذرائع نے بتایا کہ زیرکاشت رقبے میں کمی سے کپاس کی پیداوارمزید کم رہنے کا خدشہ ہے۔