خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں نے تباہی مچادی 71 افراد جاں بحق

چلاس میں مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جب کہ کوہستان میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق ہو گئے


ویب ڈیسک April 03, 2016
بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ کل بھی جاری رہنے کا امکان ہے،محکمہ موسمیات۔ فوٹو : اے ایف پی

خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث مکانات کی چھتیں گرنے اور سیلابی پانی میں بہہ جانے کے واقعات میں بچوں اور خواتین سمیت 71 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہو گئے۔





صوبائی ڈیزازسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) کے مطابق خیبر پختونخوا میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 71 افراد جاں بحق اور 34 زخمی ہوگئے، گلگت بلتستان میں شدید بارشوں سے لینڈسلائیڈنگ اور مکانات گرنے کے واقعات میں بچوں اور خواتین سمیت 10 افراد جاں بحق جب کہ 05 زخمی ہوگئے۔ حالیہ بارشوں کے باعث مختلف اضلاع میں 60 مکانات تباہ ہوئے جب کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کاایمرجنسی نافذکرنےکااعلان کردیا ہے۔





خیبرایجنسی میں بارشوں سے تیراہ اور باڑہ کے برساتی نالے بپھرگئے، سیلابی پانی نے پشاور کے نواحی علاقوں کو بھی لپیٹ میں لےلیا، بٹا تل بازار میں دکانیں اور ہشت نگر کلے میں مکان تنکوں کی طرح بہہ گئے، جبکہ سیکڑوں ایکڑزرعی اراضی پانی میں ڈوب گئیں۔ پشاورکےکئی شہری علاقوں میں برساتی پانی گھروں میں داخل ہوگیا جب کہ سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ ادھر کوہستان، کاغان، ناران، مانسہرہ، بٹگرام، سوات، دیر لوئر، دیراپر، شانگلہ، چترال اور بالاکوٹ میں سیلابی ریلے کئی پلوں اور مکانوں کو بہالے گئے۔ ناران میں بھی گلیشیئر گرنے سے دریائے کنہار کا رخ تبدیل ہوگیا، شاہراہ کاغان کا پچیس فٹ حصہ بھی دریائے کنہار میں بہہ گیا، لینڈ سلائڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم کئی مقامات پربند ہوگئی ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق بالائی علاقوں میں خیمے اور امدادی سامان بھجوادیا گیا ہے۔ آزادکشمیر کی وادی نیلم شاردہ میں بارشوں اور لینڈ سلائڈنگ سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں، جب کہ وادی نیلم کا مظفرآباد سے زمینی رابطہ کٹ گیا ہے۔





دوسری جانب سوات میں بھی شدید بارشوں کے باعث مختلف علاقوں میں خواتین سمیت 4 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے جب کہ کبل کے علاقے کلا گئی کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔ شدید بارشوں نے بحرین میں بھی تباہی مچادی اور رابطہ پل سیلابی پانی میں بہہ گیا۔ بارشوں کے باعث دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب آ گیا ہے جب کہ پشاور میں گزشتہ رات ہونے والی شدید بارش کے باعث سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئیں ہیں، چارسدہ میں بھی شبقدر کے گاؤں چلماری میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ دب کر جاں بحق ہو گیا جب کہ ماں اور بھائی شدید زخمی ہو گئے۔ بالاکوٹ کے گاؤں پھاگل کاغان میں بھی گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جب کہ بٹگرام کے علاقے شملائے میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ شانگلہ میں بھی پہاڑی تودہ گرنے سے 2 مکان مکمل تباہ ہو گئے جب کہ حادثے میں 10 افراد جاں بحق بھی ہوئے۔





محکمہ موسمیات کے مطابق کہ بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ کل بھی جاری رہنے کا امکان ہے، بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج بھی مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، اسلام آباد اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں بارش جب کہ بالائی علاقوں میں پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔



پی ڈی ایم اے نے دریائے سوات، پنجکوڑہ اور کابل میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی ہے، دریائے کابل میں ایک لاکھ بیس ہزارکیوسک پانی کا ریلا داخل ہوسکتا ہے، جس سے پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ کے علاقے متاثر ہوسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں