نجم سیٹھی نے کرکٹ کی تباہی کا ملبہ ملک میں بین الاقوامی مقابلے نہ ہونے پر ڈال دیا

قومی ٹیم کی ہار کا نزلہ ہمیشہ پی سی بی پر ہی گرایا جاتا ہے، نجم سیٹھی


ویب ڈیسک April 03, 2016
پاکستان میں گراس روٹ لیول پر کرکٹ کا برا حال ہے کیونکہ یہاں کرکٹ پر پیسہ خرچ نہیں ہو رہا، سیٹھی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کا نہ ہونا پاکستان کرکٹ کا سب سے بڑا المیہ ہے۔

لاہور میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ہونے والے اذکاررفتہ فیسٹول میں ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پڑھنے والے بچوں کو کرکٹ میں لانے کا رجحان بہت کم ہے جس کی وجہ سے گلی محلوں میں کرکٹ کھیلنے والے بچے ٹیم میں آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان سپر لیگ شروع کرنے کا پروگرام بنایا تو پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت بہت سے لوگوں نے اس پر تنقید کی لیکن سب سے دیکھا کہ پی ایس ایل سے پاکستان کرکٹ میں نئی جان پڑی، ملک میں کرکٹ کے ڈھانچے کو پی ایس ایل کی طرز پر فروغ دیں گے اور کوشش ہے کہ پی ایس ایل کی فرنچائز ریجنل ٹیمیں خریدیں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا نہ ہونا بڑا المیہ ہے جب کہ قومی ٹیم کی ہار کا نزلہ ہمیشہ پی سی بی پر گرا دیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کا ڈھانچہ ریگولرائز کرنے کی اشد ضرورت ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ غیر ملکی دوروں سے پیسے کماتی ہے اور جو آمدنی حاصل ہوتی ہے وہ ڈومیسٹک کرکٹ پر خرچ کر دی جاتی ہے۔ پاکستان میں گراس روٹ لیول پر کرکٹ کا برا حال ہے کیونکہ یہاں کرکٹ پر پیسہ خرچ نہیں ہو رہا، لاہور میں اسکول اور کالج کی سطح پر کرکٹ بہتر ہوئی ہے تاہم ملک بھر کے اسکولوں میں بچوں کو کھیلوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں