چراغ تلے اندھیرامحکمہ انسانی حقوق کے ملازم تنخواہ سے محروم

فنڈز ستمبر میں مل چکے، تاحال تنخواہ نہیں ملی، حکام بہانے بنارہے ہیں، ملازمین.


Raheel Salman November 13, 2012
عوام کی شکایات پر کارروائیاں کرنیوالوں کی شکایت پر کارروائی نہیں کی جارہی فوٹو: فائل

محکمہ انسانی حقوق میں چراغ تلے اندھیرا کے مترادف انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے ۔

محکمے کے 200 سے زائد ملازمین کو 4 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی جبکہ اس دوران عید الفطر اور عید الاضحی جیسے اہم ترین تہوار بھی گزرے اور ملازمین نے تنخواہ کے بغیر قرض لے کر عید کے ایام تو گزار لیے مگر عید کی خوشیوں سے محروم رہے ملازمین قرضوں کے بوجھ تلے دبتے جارہے ہیں ، ملازمین نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہ جلد از جلد جاری کی جائے ۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ انسانی حقوق میں ملازمین کے ساتھ ہی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ انسانی حقوق میں ماہ جولائی میں شکایتی سیل بنایا گیا جس کے دفاتر کراچی سمیت سندھ بھر میں قائم کیے گئے ، شکایتی سیل میں 200 سے زائد افراد کو کنٹریکٹ پر ملازم رکھا گیا لیکن مذکورہ ملازمین کو تاحال کوئی تنخواہ ادا نہیں کی گئی،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران عید الفطر اور عید الاضحی بھگزرے جوکہ ملازمین نے کسمپرسی کی حالت میں گزارے ۔

تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین قرضوں کے بوجھ تلے دبتے جارہے ہیں،ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ بجٹ کے بعد پہلا فنڈ ماہ ستمبر کے آخری ہفتے میں ملا تھا لیکن اس کے باوجود تاحال تنخواہ نہیں دی گئی، جب بھی ملازمین متعلقہ حکام سے سوال کرتے ہیں تو انھیں محکمے کی کاغذی کارروائیاں نامکمل ہونے کا بہانہ بنادیا جاتا ہے،ملازمین نے بتایا کہ ان کے سیل میں آنے والی شکایات پر تو کارروائیاں ہوجاتی ہیں لیکن ان کی اپنی ہی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں