پورٹ قاسم کو اراضی دینے والے معاوضے سے محروم

36سال بعد بھی معاوضہ نہیں ملا، درخواست گزار

عدالت نے سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری سروسز سمیت دیگر حکام کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگر حکم پر عمل نہ ہوا تو ذمے داران کے خلاف کاررروائی کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

حکومت کو قومی ادارے کے لیے زمین فراہم کرنے والے شہری 36 سال گزرنے کے باوجود اپنی زمین کا معاوضہ حاصل نہیں کرسکے ۔


رابعہ اینڈ رانا کمپنی نے36 برس قبل پورٹ قاسم کیلیے 69 ایکڑ اراضی حکومت سندھ کو دی تھی کیونکہ بندرگاہ کے لیے وفاقی حکومت کے پاس جگہ نہیں تھی ، پیر کو سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے عدم ادائیگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کیلیے ایک ہفتے کی حتمی مہلت دیتے ہوئے قراردیا ہے کہ ایک ہفتے میں ادائیگی نہ کی گئی تو سینئر ممبربورڈ آف ریونیو اور دیگر متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی،عدالت نے کہا کہ مدعا علیہان نے تاخیری حربے استعمال کرکے عدالت کو گمراہ کیا ہے۔

عدالت نے سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری سروسز سمیت دیگر حکام کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگر حکم پر عمل نہ ہوا تو ذمے داران کے خلاف کاررروائی کی جائے گی،رابعہ اینڈ رانا کمپنی نے پورٹ قاسم کیلیے درخواست گزار سے 1976میں 69.39 ایکڑاراضی خریدی تھی، زمین کے بدلے زمین اور رقم نہ ملنے پر درخواست گزار نے عدالت سے رجوع کیا جس پر عدالت نے حکم دیا تھا کہ درخواست گزرا کو ادائیگی کی جائے تاہم اب تک رقم ادا نہیں کی گئی،پیر کو سماعت کے موقع پر بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی اور کہا کہ ناگزیر وجوہات کی بنا پر چیک درخواست گزاروں کو نہیں دیے جاسکے لہٰذاہفتے کی مہلت دی جائے،جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ہفتے کی مہلت دیدی۔
Load Next Story