آم کی برآمدڈھائی سال قبل درآمدہ وی ایچ ٹی پلانٹ لگانے پرزور

پروسیسنگ کیلیے استعمال سے پھل وسبزیوں کی برآمدات باآسانی 1ارب ڈالرپر لے جائی جاسکتی ہیں

پروسیسنگ کیلیے استعمال سے پھل وسبزیوں کی برآمدات باآسانی 1ارب ڈالرپر لے جائی جاسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

پھلوں کے برآمد کنندگان نے وفاقی وزارت تجارت پر زور دیا ہے کہ جاپان کو آم کی برآمد کے لیے ڈھائی سال قبل درآمد شدہ وی ایچ ٹی پلانٹ فی الفور نصب کیا جائے۔ پی ایف وی اے نے جاپان کو آم کی برآمد کے لیے وی ایچ ٹی پلانٹ کو تجارتی بنیادوں پر چلانے کے لیے جامع تجاویز وفاقی وزارت تجارت کو ارسال کردی ہیں۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے وی ایچ ٹی پلانٹ کامن فیسلیٹی کے طور پر پیک ہائوسز کے ساتھ لگانے کی تجویز دی ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے وزارت تجارت کو ارسال کردہ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ وی ایچ ٹی پلانٹ کو 15سے 20پیک ہائوسز کے ساتھ کامن فیسلیٹی کے طور پر مربوط طریقے سے تعمیر کیا جائے۔

جاپان کو آم کے علاوہ دیگر ترقی یافتہ ملکوں کو برآمد کیے جانے والے پھل اور سبزیوں کی پروسیسنگ کے لیے بھی استعمال کیا جائے تو پھل اور سبزیوں کی برآمدات باآسانی ایک ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہیں۔ اس مقصد کے لیے ایسوسی ایشن نے چار ایکڑ زمین فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔


تجاویز میں کہا گیا ہے کہ وی ایچ ٹی پلانٹ کے لیے ایک ایکڑ زمین درکار ہے تاہم ایسوسی ایشن پلانٹ کے ساتھ کامن فیسلیٹی سینٹر بھی قائم کرنے کی خواہش مند ہے تاکہ پروسیس کردہ پھلوں اور سبزیوں کو فوری طور پر پلانٹ کے نزدیک ایک ہی چھت کے نیچے محفوظ طریقے سے پیک کیا جاسکے۔ پلانٹ کے نزدیک ہی پیک ہائوسز پر مشتمل کامن فیسلیٹی سینٹر کے قیام سے وقت کی بچت ہوگی اور تلف پذیر اشیا کو جلد از جلد پیک کرکے معیار کو بھی برقرار رکھنے میں مدد ملیگی۔

پراسیسنگ اورپیکنگ ایک ہی جگہ پر ہونے سے لاگت میں بھی کمی ہوگی ایکسپورٹ کے پورے عمل کو زیادہ آسان بنانے کے لیے قرنطینہ ڈپارٹمنٹ، کسٹم اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے آفیشلز کو بھی کامن فیسلیٹی میں تعینات کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ معیار برقرار رکھنے کے لیے کم سے کم وقت میں متعلقہ ایجنسیوں کی جانب سے کنسائمنٹ کی جانچ کو یقینی بنایا جاسکے۔ایسوسی ایشن نے وی ایچ ٹی پلانٹ کو صرف جاپان کو برآمد کیے جانے والے آم کی پراسیسنگ کے بجائے یورپ، امریکا اور دیگر ترقی یافتہ ملکوں کو برآمد کیے جانے والے پھل اور سبزیوں کی پراسیسنگ کے لیے بھی استعمال کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ اس پلانٹ سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر فوڈ سیفٹی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکے۔

ایسوسی ایشن نے کامن فیسلیٹی کے قیام کے لیے ای ڈی ایف سے منظورہ شدہ 100ملین روپے کی رقم کو وی ایچ ٹی پلانٹ کی تنصیب کے لیے جاری کردہ فنڈز کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ عالمی پلانٹ کے ساتھ ہی عالمی معیار کے پیک ہائوسز تعمیر کیے جاسکیں۔ایسوسی ایشن کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کی ایکسپورٹ کے لیے کامن فیسلیٹی کے قیام سے یورپی یونین، جاپان، سائوتھ کوریا، آسٹریلیا، چین اور ایران کو پاکستان سے پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ بڑھانے کے امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں مدد ملے گی اور موجودہ ایکسپورٹ میں دو سے تین گنا اضافہ ممکن ہوگا۔
Load Next Story