سگریٹ اسمگلنگ سے سالانہ 7ارب 44کروڑ کا نقصان

پاکستان میں استعمال کی جانے والی سگریٹوں میں سے 20 فیصد سگریٹ اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں


Online April 04, 2016
پاکستان میں استعمال کی جانے والی سگریٹوں میں سے 20 فیصد سگریٹ اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں فوٹو: فائل

ایف بی آر میں سگریٹ اسمگلنگ کا نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ ملک کے اندر سگریٹ کی اسمگلنگ سے سالانہ 7ارب 44کروڑ کا نقصان قومی خزانے کو ہو رہا ہے۔

دستاویزات کے مطابق پاکستان میں استعمال کی جانے والی سگریٹوں میں سے 20 فیصد سگریٹ اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے اندر 17ارب 30کروڑ کے سگریٹ ٹیکس چوری کے ذریعے مارکیٹ میں بھیجے جاتے ہیں۔ عالمی کمپنی ملک کے اندر سگریٹ پیک کی فروخت سے اربوں روپے ٹیکس چوری کر لیتی ہے۔ ملک کے اندر اسمگل شدہ سگریٹ اور سگریٹ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی ٹیکس چوری کے بارے میں عالمی کمپنی نیلسن نے مفصل رپورٹ فراہم کر دی ہے جس میں ٹیکس چوری میں کمپنیوں کا کردار کھل کر سامنے آیا ہے۔

دوسری رپورٹ فریم ورک الائنس رپورٹ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹوں کی اسمگلنگ کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 17ارب سے زائد سگریٹ پر کمپنیاں ٹیکس چوری کرتی ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت پاکستان کے پاس سگریٹوں کی اسمگلنگ کے بارے میں کوئی اعدادوشمار نہیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔