سیاسی کشیدگی پاکستانی معیشت کیلئے مشکلات کا سبب بن سکتی ہے آئی ایم ایف

اداروں کی نجکاری میں ناکامی، بجلی اور گیس سرچارج وصولی میں مشکلات، ٹیکس وصولیاں نہ بڑھنے کے بھی منفی اثرات ہو سکتے ہیں


این این آئی April 04, 2016
حکومت کو قانون سازی میں مشکلات درپیش، اکنامک کوریڈور منصوبوں پر عملدرآمد سے معاشی ترقی کی شرح بڑھ سکتی ہے، رپورٹ فوٹو: فائل

QUETTA: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی اور دہشت گردوں کیخلاف جاری آپریشن کے سبب پیدا ہونیوالی صورتحال اور عالمی کسادبازاری مستقبل قریب میں معیشت کیلیے سخت مشکلات کا سبب بن سکتی ہے اور معیشت کی بحالی کیلئے اہونیوالی کوششوں کو دھچکا لگ سکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 3سال میں ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے تاہم دہشت گردی کے اکادکا واقعات اس صورتحال کو پھر خراب کر دیتے ہیں جس سے ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو دھچکا لگتا ہے۔

سینیٹ میں حکومت کی واضح اکثریت نہ ہونے کے سبب حکومت کو پروگرام میں شامل قانون سازی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جس میں گیس ترمیمی بل اور پی آئی اے کارپوریٹائزیشن بل پاس کروانے کی حکومتی کوششوں میں ناکامی، پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف ملازمین کی ملک گیر ہڑتال اور ملکی و غیرملکی فضائی آپریشن کی معطلی نے مستقبل میں ایسی ہی قانون سازی اور نجکاری کے مراحل میں مزید مشکلات کا عندیہ دیدیا ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں اسی تناسب سے ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے کے سبب پاکستانی برآمدات جو پہلے ہی سخت مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں مزید مشکلات کا شکار ہو جائیں گی۔

مالیاتی فنڈ کا کہنا تھاکہ معاشی اصلاحات پر عملدرآمد میں مشکلات جن میں پی آئی اے، سٹیل ملز اور دیگر بڑے اداروں کی نجکاری شامل ہے۔ شدید سیاسی مخالفت کے سبب ٹرانزیکشنز میں مشکلات، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ شیڈول کے مطابق خسارے کا سبب بننے والے قومی اداروں کی تنظیم نو میں پیشرفت نہ ہونا، بجلی اور گیس کے سرچارج کی وصولی میں درپیش قانونی مشکلات جن میں عدلیہ کے حکم امتناع اور سیاسی دبائو بھی شامل ہیں، ٹیکس وصولیوں میں خاطرخواہ اضافہ نہ ہونے کے سبب گزشتہ 3سال میں معیشت کو مستحکم بنانے میں جو کامیابیاں ملیں ان پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مالیاتی فنڈ نے دستیاب اچھے مواقع کے بارے میں بھی نشاندہی کی ہے جس کے مطابق اگر پاک چین اکنامک کوریڈور کے منصوبوں پر فوری عملدرآمد ہو جائے تو ملک میں تعمیراتی شعبے میں43صنعتوں کو ترقی ملے گی جس سے معاشی سرگرمیوں کے سبب ریونیو اور معاشی ترقی کی شرح بڑھنے کے امکانات ہیں۔ ایران کیخلاف عالمی اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد مستقبل قریب میں پاکستان کیلیے معاشی شعبے میں فوائد حاصل کرنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں جن کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں