محبوبہ مفتی مقبوضہ کشمیر کی پہلی خاتون کٹھ پتلی وزیراعلیٰ بن گئیں
مقبوضہ کشمیر کی نئی کٹھ پتلی کابینہ میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کو زیادہ نمائندگی دی گئی ہے
پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھا لیا ہے جس کے بعد وہ مقبوضہ وادی کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بن گئی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس ہونے والے نام نہاد ریاستی انتخابات میں محبوبہ مفتی کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بی جے پی سب سے بڑی جماعتیں بن کر سامنے آئی تھیں، دونون جماعتوں نے مخلوط حکومت قائم کرکے محبوبہ مفتی کے والد مفتی سعید کو ریاست کا کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بنایا تھا تاہم ان کی وفات کے بعد دونون جماعتوں میں وزارتوں کے لئے اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔
پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان دوبارہ معاملات طے پاجانے کے بعد محبوبہ مفتی نے مقبوضہ ریاست کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھا لیا جس کے بعد ان کی 21 رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا جس میں بی جے پی کو پہلے کے مقابلے زیادہ نمائندگی دی گئی ہے۔
مقامی قوانین کے مطابق محبوبہ مفتی کو وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے بھارتی لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینا ہوگا جب کہ آئندہ 6 ماہ میں مقبوضہ کشمیر کے دونوں میں سے ایک ایوان کا رکن منتخب ہونا پڑے گا۔
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس ہونے والے نام نہاد ریاستی انتخابات میں محبوبہ مفتی کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بی جے پی سب سے بڑی جماعتیں بن کر سامنے آئی تھیں، دونون جماعتوں نے مخلوط حکومت قائم کرکے محبوبہ مفتی کے والد مفتی سعید کو ریاست کا کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بنایا تھا تاہم ان کی وفات کے بعد دونون جماعتوں میں وزارتوں کے لئے اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔
پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان دوبارہ معاملات طے پاجانے کے بعد محبوبہ مفتی نے مقبوضہ ریاست کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھا لیا جس کے بعد ان کی 21 رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھا لیا جس میں بی جے پی کو پہلے کے مقابلے زیادہ نمائندگی دی گئی ہے۔
مقامی قوانین کے مطابق محبوبہ مفتی کو وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے بھارتی لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینا ہوگا جب کہ آئندہ 6 ماہ میں مقبوضہ کشمیر کے دونوں میں سے ایک ایوان کا رکن منتخب ہونا پڑے گا۔