سکھوں کے قتل پربھارتی پولیس کے 47 اہلکاروں کوعمر قید

بھارت کے تحقیقاتی ادارے نے 57 اہلکاروں کو مجرم ٹھہرایا تھا تاہم 10 کی سزا سنائے جانے سے پہلے ہی موت ہوگئی

1991 میں پولیس اہلکاروں نے 10 سکھ یاتریوں کو قتل کرکے انہیں دہشت گرد قرار دیا تھا فوٹو: فائل

بھارتی عدالت نے 1991 میں جعلی مقابلے میں بے گناہ سکھوں کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر47 اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 12 جولائی 1991 کو بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے پیلی بھیت میں مقامی پولیس نے 10 سکھ زائرین کو شدت پسند قرار دیتے ہوئے انہیں ایک مسلح تصادم کے دوران ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم مقتولین کے لواحقین کے احتجاج پر بھارتی سپریم کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کو تفتیش کا حکم دیا تھا۔


سی بی آئی نے اپنی تفتیشی رپورٹ میں مارے گئے تمام سکھوں کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے 57 اہلکاروں کو ملزم ٹھہرا کر ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی تاہم ان میں سے 10 کی موت ہوگئی، عدالت نے 25 سال بعد 47 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سنائی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 25 برسوں سے اتر پردیش میں جو جماعت بھی برسراقتدارآئی اس نے اس معاملے کو دبانے اور پولیس کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
Load Next Story