حکومتوں نے قانون کوکھلونا بنادیا ہے چیف جسٹس آف پاکستان
جوحکومت آتی ہے اپنی مرضی کا قانون بناتی ہے اور سارا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے، جسٹس انور ظہیر جمالی
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ یہاں قانون کوکھلونا بنا دیا گیا ہے جوحکومت آتی ہے اپنی مرضی کا قانون بناتی ہے اورایسا کرکے سارا ملبہ عدالتوں پرڈال دیا جاتا ہے.
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ میں میئراورڈپٹی میئرکے طریقہ انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 2013 کے شوآف ہینڈزکے قانون میں ترمیم کی کیا ضرورت تھی قانون میں تبدیلی کا مقصد بہتری لانا ہوتا ہے تباہی نہیں لیکن یہاں قانون کوکھلونا بنادیا گیا ہے، اپنے فائدے کے لیے قانون میں ترمیم کی جاتی ہے، جو حکومت آتی ہے اپنی مرضی کا قانون بناتی ہے اورایسا کرکے سارا ملبہ عدالتوں پرڈال دیا جاتا ہے۔
سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل مکمل کرلیے جس کے بعد اب بیرسٹر فروغ نسیم جوابی دلائل دیں گے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ میں میئراورڈپٹی میئرکے طریقہ انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 2013 کے شوآف ہینڈزکے قانون میں ترمیم کی کیا ضرورت تھی قانون میں تبدیلی کا مقصد بہتری لانا ہوتا ہے تباہی نہیں لیکن یہاں قانون کوکھلونا بنادیا گیا ہے، اپنے فائدے کے لیے قانون میں ترمیم کی جاتی ہے، جو حکومت آتی ہے اپنی مرضی کا قانون بناتی ہے اورایسا کرکے سارا ملبہ عدالتوں پرڈال دیا جاتا ہے۔
سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل مکمل کرلیے جس کے بعد اب بیرسٹر فروغ نسیم جوابی دلائل دیں گے۔