امریکا ٹوٹ رہا ہے 20 ریاستوں میں علیحدگی کی درخواستیں دائر
اقتصادی بدحالی، حقوق کی خلاف وزریاں جاری ، آزادی حاصل کی جائے، شہریوں کا موقف
KARACHI:
سوویت یونین کی طرح امریکہ بھی ٹوٹ جائے گا، اوباما کے دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد امریکی عوام میں متحدہ امریکا سے علیحدگی پسند جذبات نے جنم لے لیا ہے، 20سے زائد امریکی ریاستوں کی عوام نے امریکا سے علیحدگی کی درخواستیں دے دی ہیں۔ درخواست میں اوباما انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ انھیں اپنی حکومت بنانے کی اجازت دی جائے۔
علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی ریاستوں میں لوزیانا، ٹیکساس، مونٹانا، شمالی ڈکوٹا، انڈیانا، مسیسپی ،کینٹکی، شمالی کیرولینا، الباما، فلوریڈا جارجیا ،نیو جرسی، کولوراڈو، اوریگون ،جنوبی کیرولینا، ٹین ینسی، مشی گن ،میسوری ، نیویارک اور ارکنساس شامل ہیں ، امریکی قانون کے مطابق عوام کی طرف سے حکومت کو درخواست جمع کرانے کے بعد ایک ماہ کی مہلت دی جاتی ہے اگردرخواست پر اس عرصے کے دوران 25 ہزار افراد نے دستخط کردیئے تو اوباما انتظامیہ اس پر غور کرے گی۔
پیر کی صبح تک لوزیانا کے حق میں 12180، ٹیکساس 14786، فلوریڈا 4021 ، جارجیا 3276 ، الباما 3958 ، شمالی کیرولینا 3797 ، کینٹکی 3193 ، مسیسپی 3136، انڈیانا 3172، شمالی ڈکوٹا 2471 ، مونٹانا 2837 ، کولوراڈو 3044، اوریگون 2637 ، نیو جرسی2447 ، نیویارک 2821 ، جنوبی کیرولینا2601، ٹین ینسی 2598 ، مشی گن 2437، میسوری 2148 اورآکنساس میں 309 شہریوںکے دستخط ہو چکے تھے۔ ٹیکساس کے شہریوں کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی اخراجاتی اصلاحات میں غفلت کی وجہ سے امریکا مسلسل اقتصادی بدحالی کا شکار ہے، اس کے علاوہ امریکی شہریوں کے حقوق کی صریحاً خلاف وزری بھی کی جارہی ہے، امریکی اعلان آزادی 1776 میں واضح ہے کہ جب بھی لوگ کسی سیاسی بندھن سے علیحدگی کرنا چاہیں انھیں اس کی آزادی ہے کہ وہ علیحدہ ہوسکتے ہیں اور اپنی حکومت بنا سکتے ہیں۔
سوویت یونین کی طرح امریکہ بھی ٹوٹ جائے گا، اوباما کے دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد امریکی عوام میں متحدہ امریکا سے علیحدگی پسند جذبات نے جنم لے لیا ہے، 20سے زائد امریکی ریاستوں کی عوام نے امریکا سے علیحدگی کی درخواستیں دے دی ہیں۔ درخواست میں اوباما انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ انھیں اپنی حکومت بنانے کی اجازت دی جائے۔
علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی ریاستوں میں لوزیانا، ٹیکساس، مونٹانا، شمالی ڈکوٹا، انڈیانا، مسیسپی ،کینٹکی، شمالی کیرولینا، الباما، فلوریڈا جارجیا ،نیو جرسی، کولوراڈو، اوریگون ،جنوبی کیرولینا، ٹین ینسی، مشی گن ،میسوری ، نیویارک اور ارکنساس شامل ہیں ، امریکی قانون کے مطابق عوام کی طرف سے حکومت کو درخواست جمع کرانے کے بعد ایک ماہ کی مہلت دی جاتی ہے اگردرخواست پر اس عرصے کے دوران 25 ہزار افراد نے دستخط کردیئے تو اوباما انتظامیہ اس پر غور کرے گی۔
پیر کی صبح تک لوزیانا کے حق میں 12180، ٹیکساس 14786، فلوریڈا 4021 ، جارجیا 3276 ، الباما 3958 ، شمالی کیرولینا 3797 ، کینٹکی 3193 ، مسیسپی 3136، انڈیانا 3172، شمالی ڈکوٹا 2471 ، مونٹانا 2837 ، کولوراڈو 3044، اوریگون 2637 ، نیو جرسی2447 ، نیویارک 2821 ، جنوبی کیرولینا2601، ٹین ینسی 2598 ، مشی گن 2437، میسوری 2148 اورآکنساس میں 309 شہریوںکے دستخط ہو چکے تھے۔ ٹیکساس کے شہریوں کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی اخراجاتی اصلاحات میں غفلت کی وجہ سے امریکا مسلسل اقتصادی بدحالی کا شکار ہے، اس کے علاوہ امریکی شہریوں کے حقوق کی صریحاً خلاف وزری بھی کی جارہی ہے، امریکی اعلان آزادی 1776 میں واضح ہے کہ جب بھی لوگ کسی سیاسی بندھن سے علیحدگی کرنا چاہیں انھیں اس کی آزادی ہے کہ وہ علیحدہ ہوسکتے ہیں اور اپنی حکومت بنا سکتے ہیں۔