اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس پر وزیراعظم کے جوڈیشل کمیشن کا اعلان مسترد کردیا

وزیراعظم نے منظر عام پر لائے گئے حقائق کا تسلی بخش جواب نہیں دیا، ترجمان تحریک انصاف


ویب ڈیسک April 05, 2016
وزیراعظم نے منظر عام پر لائے گئے حقائق کا تسلی بخش جواب نہیں دیا، ترجمان تحریک انصاف، فوٹو؛ فائل

اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پرعدالتی کمیشن بنانے کا اعلان مسترد کردیا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پر عدالتی کمیشن کے اعلان کو مسترد کردیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیراعظم کے خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا وزیراعظم نے پاناما لیکس کے معاملے پر ہمیں مورد الزام ٹھہرایا ہے جب کہ پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالتی کمیشن سے کچھ حاصل نہیں ہوگا اس معاملے کی تحقیقات کے لیے فرانزک آڈٹ کی ضرورت ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خطاب سے ہمیشہ کی طرح کنفیوژن پیدا ہوئی، وزیراعظم خود ہی جج مقرر کرکے اپنے خلاف تحقیقات کرائیں گے، وزیراعظم مستعفی ہوکر تحقیقات کرائیں جب کہ نوازشریف کے وزیراعظم بننے سے قبل اور اب کے اثاثوں کا موازنہ کیا جائے۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی وزیراعظم کے عدالتی کمیشن کے اعلان کو مسترد کردیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے منظر عام پر لائے گئے حقائق کا تسلی بخش جواب نہیں دیا، وزیراعظم کی تقریر سیاسی اور داستان گوئی پر مشتمل تھی، وزیراعظم نے نہیں بتایا کہ کمیشن کتنی مدت میں تحقیقات مکمل کرے گا اور جج وزیراعظم مقرر کریں گے یا چیف جسٹس، لہٰذا پاناما کا معاملہ اس طرح ختم نہیں ہوگا، تمام الزامات کا تفصیلی جواب آنا چاہیے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پاناما لیکس کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا، دنیا میں جہاں جہاں الزامات لگے وہاں تحقیقات ہورہی ہیں اس طرح جواب دے کر خاموشی ممکن نہیں تحقیقات تو کرنا پڑگے۔ تحریک انصاف نے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے 7 اپریل کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان بھی شرکت کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں