پرائم منسٹر کی ڈائری
بڑے ہی افسوس کی بات ہے، کم از کم حسن نواز اور مریم نواز سے مجھے بے احتیاطی کی توقع نہ تھی۔
بڑے ہی افسوس کی بات ہے، کم از کم حسن نواز اور مریم نواز سے مجھے بے احتیاطی کی توقع نہ تھی۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ پانامہ جیسے دور دراز ملک جا کر کمپنی کھولنے کی بھلاضرورت ہی کیا تھی۔ میرا خیال ہے وہاں تو کسی قابل ذکر ائر لائینز کی ڈائریکٹ فلائٹ بھی نہیں جاتی اور ویسے بھی اگر ٹیکس وغیرہ بچانے کی ضرورت اس قدر شدت کے ساتھ پیش آگئی تھی تو اسحاق ڈار انکل سے ہی مشورہ کر لیتے، آخر پچھلے ڈیڑھ پونے دو سوسال سے ہمارے ٹیکس معاملات وہی تو دیکھتے چلے آرہے ہیں۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر وہاں اس قسم کی سرگرمیاں کر ہی دی تھیں تو کم از کم پکڑے ہی نہ جاتے، ہیں جی؟
اب آپ پوچھیں گے کہ میں نے دیگر دو بچوں کے ساتھ ساتھ اپنے بڑے بیٹے حسین نواز کا تذکرہ کیوں نہیں کیا۔ حسین نواز بیچارہ دیکھنے میں جس قدر نادان اور نا سمجھ دکھائی دیتا ہے، حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ حقیقتاً وہ اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ اس کے سادہ منش ہونے کی اس سے بڑی دلیل بھلا اور کیا ہو گی کہ یہ معصوم ٹی وی سکرین پر میرا بھی بڑا بھائی لگتا ہے۔ اور اس پر مستزادیہ کہ اپنا ہر قیمتی راز خود ہی فاش کرتے ہوئے نہایت خشوع و خضوع کے ساتھ الحمدُللہ کہتا چلا جاتا ہے۔
بہرحال، یہ پانامہ لیکس سکینڈل ہمارے حلق کی ہڈی بن کر ہی رہے گا کوئی مانے یا نہ مانے۔ ادھر شیخ رشید نے اپنی منحوس زبان سے ایک بار پھر تاریخ دے ڈالی ہے، جو کہ 25 اپریل کے آس پاس ہی ہے۔ ویسے پتہ لگانا چاہئے کہ شیخ رشید کو آخر یہ نت نئی تاریخیں دیتا کون ہے۔ میرا تو خیال ہے کہ نیب والے اسے اس قسم کی واہیات باتیں بتاتے ہیں۔ خیر، عنقریب ہم نیب کا مکو بھی ٹھپنے والے تھے کہ بیڑا غرق ہو اس پانامہ لیکس کا کہ ہم پھر بیک فٹ پر چلے گئے ہیں۔ اسحاق ڈار بتا رہا تھا کہ 25 تاریخ تک چند نئے کاغذات بھی پکڑے جانے کا امکان ہے۔ اب وہ پتہ نہیں کون سے کاغذات ہیں۔ ویسے حیرت مجھے اس بات کی بھی بہت ہے کہ دنیا کا یہ واحد بڑا مالی سکینڈل ہے جس میں برادرم آصف علی زرداری کا ذکر نہیں حالانکہ اس کا منشی نما مشیر رحمان ملک یہاں بھی پورے طمطراق کے ساتھ پایا جاتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو مجھے اس بات پر بھی شدید قسم کی حیرت ہے کہ مریم بیٹی نے آف شور پیسہ منتقل کروایا اور مجھے بتایا تک نہیں، ہیں جی؟ حسن اور حسین نوازنے بھی یہی حرکت مجھ سے بالا بالا ہی کی ہے۔ مجھے تو شک ہے کہ معاملہ کچھ اور ہے، آجکل کے بچے والدین کو پتہ بھی نہیں چلنے دیتے اور لمبا چوڑا کام ڈال دیتے ہیں۔ لگتا ہے میرے بچے بھی اندرو اندری فیملی بزنس سے پیسہ ''ٹُک'' کر بیرون ملک بھیجتے رہے ہیں۔ اور زیادہ افسوسناک بات یہ کہ پھر پکڑے بھی گئے ہیں۔
اس حوالے سے شہباز صاحب کے دونوں بیٹے بڑے سمجھدار واقع ہوئے ہیں کہ سیاست بھی کرتے ہیں، حکومت بھی اور کاروبار بھی، مگر کیا مجال جو کبھی پکڑے گئے ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ بعض عناصر اب بھی حکومت کی بساط لپیٹنے کی گہری سازش کر رہے ہیں اور اس کمبخت ماری پانامہ لیکس نے جلتی کا کام کر ڈالا ہے۔ حالانکہ اگر دیکھا جائے تو یہ محض ایک کاروبار ہے اور کاروبار ایک طرح کی جنگ ہوتی ہے۔ ہم نے تو بچپن سے ہی سن رکھا ہے کہ جنگ اور محبت میں سب چلتا ہے، بشرطیکہ آپ پکڑے نہ جائیں، ہیں جی؟
ادھر ہماری پوشیدہ قوتیںہر دوسرے دن میرا تراہ نکالتی رہتی ہیں کہ پنجاب میں فلاں کرپشن ہو رہی ہے تو وفاق میں فلاں۔ میں نے بھی صاف صاف کہہ دیا ہے کہ بھائی میری طرف سے پوری پنجاب کابینہ شامل تفتیش کر لو، مجھے کوئی اعتراض نہ ہوگا۔ بلکہ اگر چاہو تو مرکز میں بھی ہر ایک کا احتساب کرو، صرف اسحاق ڈار کو معاف رکھو کیونکہ ایک تو بیچارہ ہے بیمار اور دوسرا نہایت غصیلی طبیعت کا مالک ہے، اور وزیر خزانہ بننے کے بعد تو وہ اور بھی تندوتیز ہو گیا ہے۔ اگر خفیہ ایجنسیوں نے اس سے پوچھ پرتیت کی تو وہ انکے ساتھ وہی سلوک نہ کر بیٹھے جو وہ عام طور پر صحافیوں کے ساتھ کیا کرتا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ اس مرتبہ یہ منی لانڈرنگ کیس میں بچ بھی گیا تو بدتمیزی کیس میں ضرور اندر ہو جائے گا، ہیں جی؟
اب آپ پوچھیں گے کہ میں نے دیگر دو بچوں کے ساتھ ساتھ اپنے بڑے بیٹے حسین نواز کا تذکرہ کیوں نہیں کیا۔ حسین نواز بیچارہ دیکھنے میں جس قدر نادان اور نا سمجھ دکھائی دیتا ہے، حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ حقیقتاً وہ اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ اس کے سادہ منش ہونے کی اس سے بڑی دلیل بھلا اور کیا ہو گی کہ یہ معصوم ٹی وی سکرین پر میرا بھی بڑا بھائی لگتا ہے۔ اور اس پر مستزادیہ کہ اپنا ہر قیمتی راز خود ہی فاش کرتے ہوئے نہایت خشوع و خضوع کے ساتھ الحمدُللہ کہتا چلا جاتا ہے۔
بہرحال، یہ پانامہ لیکس سکینڈل ہمارے حلق کی ہڈی بن کر ہی رہے گا کوئی مانے یا نہ مانے۔ ادھر شیخ رشید نے اپنی منحوس زبان سے ایک بار پھر تاریخ دے ڈالی ہے، جو کہ 25 اپریل کے آس پاس ہی ہے۔ ویسے پتہ لگانا چاہئے کہ شیخ رشید کو آخر یہ نت نئی تاریخیں دیتا کون ہے۔ میرا تو خیال ہے کہ نیب والے اسے اس قسم کی واہیات باتیں بتاتے ہیں۔ خیر، عنقریب ہم نیب کا مکو بھی ٹھپنے والے تھے کہ بیڑا غرق ہو اس پانامہ لیکس کا کہ ہم پھر بیک فٹ پر چلے گئے ہیں۔ اسحاق ڈار بتا رہا تھا کہ 25 تاریخ تک چند نئے کاغذات بھی پکڑے جانے کا امکان ہے۔ اب وہ پتہ نہیں کون سے کاغذات ہیں۔ ویسے حیرت مجھے اس بات کی بھی بہت ہے کہ دنیا کا یہ واحد بڑا مالی سکینڈل ہے جس میں برادرم آصف علی زرداری کا ذکر نہیں حالانکہ اس کا منشی نما مشیر رحمان ملک یہاں بھی پورے طمطراق کے ساتھ پایا جاتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو مجھے اس بات پر بھی شدید قسم کی حیرت ہے کہ مریم بیٹی نے آف شور پیسہ منتقل کروایا اور مجھے بتایا تک نہیں، ہیں جی؟ حسن اور حسین نوازنے بھی یہی حرکت مجھ سے بالا بالا ہی کی ہے۔ مجھے تو شک ہے کہ معاملہ کچھ اور ہے، آجکل کے بچے والدین کو پتہ بھی نہیں چلنے دیتے اور لمبا چوڑا کام ڈال دیتے ہیں۔ لگتا ہے میرے بچے بھی اندرو اندری فیملی بزنس سے پیسہ ''ٹُک'' کر بیرون ملک بھیجتے رہے ہیں۔ اور زیادہ افسوسناک بات یہ کہ پھر پکڑے بھی گئے ہیں۔
اس حوالے سے شہباز صاحب کے دونوں بیٹے بڑے سمجھدار واقع ہوئے ہیں کہ سیاست بھی کرتے ہیں، حکومت بھی اور کاروبار بھی، مگر کیا مجال جو کبھی پکڑے گئے ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ بعض عناصر اب بھی حکومت کی بساط لپیٹنے کی گہری سازش کر رہے ہیں اور اس کمبخت ماری پانامہ لیکس نے جلتی کا کام کر ڈالا ہے۔ حالانکہ اگر دیکھا جائے تو یہ محض ایک کاروبار ہے اور کاروبار ایک طرح کی جنگ ہوتی ہے۔ ہم نے تو بچپن سے ہی سن رکھا ہے کہ جنگ اور محبت میں سب چلتا ہے، بشرطیکہ آپ پکڑے نہ جائیں، ہیں جی؟
ادھر ہماری پوشیدہ قوتیںہر دوسرے دن میرا تراہ نکالتی رہتی ہیں کہ پنجاب میں فلاں کرپشن ہو رہی ہے تو وفاق میں فلاں۔ میں نے بھی صاف صاف کہہ دیا ہے کہ بھائی میری طرف سے پوری پنجاب کابینہ شامل تفتیش کر لو، مجھے کوئی اعتراض نہ ہوگا۔ بلکہ اگر چاہو تو مرکز میں بھی ہر ایک کا احتساب کرو، صرف اسحاق ڈار کو معاف رکھو کیونکہ ایک تو بیچارہ ہے بیمار اور دوسرا نہایت غصیلی طبیعت کا مالک ہے، اور وزیر خزانہ بننے کے بعد تو وہ اور بھی تندوتیز ہو گیا ہے۔ اگر خفیہ ایجنسیوں نے اس سے پوچھ پرتیت کی تو وہ انکے ساتھ وہی سلوک نہ کر بیٹھے جو وہ عام طور پر صحافیوں کے ساتھ کیا کرتا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ اس مرتبہ یہ منی لانڈرنگ کیس میں بچ بھی گیا تو بدتمیزی کیس میں ضرور اندر ہو جائے گا، ہیں جی؟