حفاظتی ٹیکوں میں نمونیا سے بچائو کی ویکسین شامل

حفاظتی ویکسین نیوموکوکل سے بچے بڑی حد تک نمونیا سے محفوظ ہوجائیں گے

والدین بچوں کو تمام بیماریوں کے حفاظتی ٹیکوں کاکورس مکمل کراوئیں،ڈاکٹرمظہر. فوٹو: فائل

SIALKOT:
پاکستان میں سالانہ30 ہزار سے زائد بچے نمونیاکے باعث لقمہ اجل بن جاتے ہیں حکومت نے نمونیا سے بچاؤکی نئی حفاظتی ویکسین کوقومی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کرلیا ہے۔


نئی حفاظتی ویکسین کانام نیوموکوکل ہے جس کے لگوانے سے بچے بڑی حد تک محفوظ ہوجاتے ہیں ،اس ویکسین کے شامل کرنے کے بعد حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام میںاب بچوں کو 9 بیماریوں کی ویکسین لگائی جائیں گی ان ویکسین میں پولیو،کالی کھانسی ،ہیپاٹائٹس بی،ٹی بی ،تشنج، گردن توڑ بخار ،خناق ،خسرہ اور نمونیا شامل ہیںای پی آئی کے صوبائی منیجر ڈاکٹر مظہرخمیسانی نے بتایا کہ نمونیا سے بچائوکی حفاظتی ویکسین نیوموکوکل کی پہلی خوراک ڈیڑھ ماہ کی عمر میں ،دوسری خوراک ڈھائی ماہ کی عمر میں جبکہ تیسری خوراک ساڑھے تین ماہ کی عمر میں دی جائیگی۔

انھوں نے والدین پر زوردیا کہ وہ اپنے نومولود بچوںکوحفاظتی ٹیکہ جات کاکورس مکمل کرا ئیں تاکہ بچے مستقبل میں ان امراض سے محفوظ رہ سکیں انھوں نے والدین سے کہاکہ وہ اپنے بچوں کوای پی آئی پروگرام میں شامل تمام بیماریوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کاکورس مقررہ وقت پرکراوئیں، یہ تمام ویکسین ای پی آئی کے مرکز صحت سے لگوائی جا سکتی ہے،دریں اثنا طبی ماہرین نے کہاہے کہ نمونیہ دنیا بھر میں 5 برس سے کم عمر بچوں میں اموات کی ایک اہم وجہ ہے جس کی علامات میں بخار، سردی لگنا،کھانسی اور سانس اور پسلی کا تیزی سے چلنا شامل ہیں، 2008 میں دنیا بھر میں نمونیہ سے 1.6 ملین اموات ہوئیں جبکہ صرف پاکستان میں نمونیہ سے ہونے والی اموات کی تعداد 84.210 تھی جو 5 سال سے کم عمر بچوں کی کل اموات کاپانچواں حصہ ہے۔
Load Next Story