قیام امن کیلیے مفاہمتی عمل انتہائی ناگزیر ہے حنا کھر
وزیرخارجہ اورافغان اعلی مصالحتی امن کونسل کے سربراہ کے درمیان مذاکرات،تجاویزکاتبادلہ.
پاکستان نے افغانستان میں وسیع البنیاد حقیقی سیاسی مفاہمتی کے عمل کی بھرپور سپورٹ کااعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان مفاہمتی عمل میںپاکستان کیلیے جو کردار متعین کریگاہم اس کی پاسداری کرنے کیلیے تیارہیں۔
وزیر خارجہ حناربانی کھر اورافغانستان کی اعلیٰ مصالحتی امن کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی کے درمیان پیرکودفترخارجہ میںمذاکرات ہوئے، اس موقع پرسیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی سمیت دونوںممالک کے وفودبھی موجودتھے۔وزیرخارجہ نے اس موقع پر کہاکہ مفاہمتی عمل سے ہی قیام امن ممکن ہے، مذاکرات میںافغانستان میں مصالحتی عمل کا تفصیل سے جائزہ لیاگیااوردونوں اطراف سے مختلف تجاویزکاتبادلہ کیا گیا۔ افغانستان کاوفدآج منگل کے روز راولپنڈی میں اعلیٰ سطح کی قیادت کے علاوہ صدرزرداری سے ملاقاتیں کریگا، یاد رہے کہ صلاح الدین ربانی کا پہلا دورہ پاکستان ہے اس سے قبل انکادورہ دوبار مختلف وجوہات کی بناپرملتوی ہوا تھا۔
وزیر خارجہ حناربانی کھر اورافغانستان کی اعلیٰ مصالحتی امن کونسل کے سربراہ صلاح الدین ربانی کے درمیان پیرکودفترخارجہ میںمذاکرات ہوئے، اس موقع پرسیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی سمیت دونوںممالک کے وفودبھی موجودتھے۔وزیرخارجہ نے اس موقع پر کہاکہ مفاہمتی عمل سے ہی قیام امن ممکن ہے، مذاکرات میںافغانستان میں مصالحتی عمل کا تفصیل سے جائزہ لیاگیااوردونوں اطراف سے مختلف تجاویزکاتبادلہ کیا گیا۔ افغانستان کاوفدآج منگل کے روز راولپنڈی میں اعلیٰ سطح کی قیادت کے علاوہ صدرزرداری سے ملاقاتیں کریگا، یاد رہے کہ صلاح الدین ربانی کا پہلا دورہ پاکستان ہے اس سے قبل انکادورہ دوبار مختلف وجوہات کی بناپرملتوی ہوا تھا۔