آئل و سیمنٹ سیکٹر میں خریداری سے حصص مارکیٹ میں تیزی
کاروباری حجم منگل کی نسبت8.80 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر29 کروڑ87 لاکھ65 ہزار 980 حصص کے سودے ہوئے
PESHAWAR:
پٹرولیم مصنوعات اور سیمنٹ کی مارچ میں ریکارڈ فروخت، غیرملکیوں کی سیمنٹ کمپنیوں کے حصص میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 2 حدیں بیک وقت عبور ہو گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید39 ارب70 کروڑ96 لاکھ35 ہزار143 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
ماہرین کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے شعبہ مواصلات کے لیے بعض نئے اقدامات کی اطلاع پر پی ٹی سی ایل میں بھی خریداری سرگرمیاں بڑھیں جبکہ اوجی ڈی سی ایل، پی اوایل اور سیمنٹ ساز کمپنیوں میں بھی خریداری رحجان بڑھا جس سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن رہا جس سے ایک موقع پر انڈیکس کی34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہو گئی تھی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے انڈیکس کی مذکورہ حد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔
کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 179.88 پوائنٹس کے اضافے سے 33946.37 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 108.72 پوائنٹس بڑھ کر 19654.46 ، کے ایم آئی30 انڈیکس296.14 پوائنٹس کے اضافے سے 59966.15 اور کے ایم آئی آل شیئرانڈیکس24.19 پوائنٹس بڑھ کر 16030.06 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت8.80 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر29 کروڑ87 لاکھ65 ہزار 980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار372 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں246 کے بھاؤ میں اضافہ، 109 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
پٹرولیم مصنوعات اور سیمنٹ کی مارچ میں ریکارڈ فروخت، غیرملکیوں کی سیمنٹ کمپنیوں کے حصص میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 2 حدیں بیک وقت عبور ہو گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید39 ارب70 کروڑ96 لاکھ35 ہزار143 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
ماہرین کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے شعبہ مواصلات کے لیے بعض نئے اقدامات کی اطلاع پر پی ٹی سی ایل میں بھی خریداری سرگرمیاں بڑھیں جبکہ اوجی ڈی سی ایل، پی اوایل اور سیمنٹ ساز کمپنیوں میں بھی خریداری رحجان بڑھا جس سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن رہا جس سے ایک موقع پر انڈیکس کی34000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہو گئی تھی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے انڈیکس کی مذکورہ حد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔
کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 179.88 پوائنٹس کے اضافے سے 33946.37 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 108.72 پوائنٹس بڑھ کر 19654.46 ، کے ایم آئی30 انڈیکس296.14 پوائنٹس کے اضافے سے 59966.15 اور کے ایم آئی آل شیئرانڈیکس24.19 پوائنٹس بڑھ کر 16030.06 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت8.80 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر29 کروڑ87 لاکھ65 ہزار 980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار372 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں246 کے بھاؤ میں اضافہ، 109 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔