پی سی بی کے لئے چیف سلیکٹر ’’ سلیکٹ ‘‘ کرنا دردِ سر بن گیا
موزوں شخص نہ ملنے پر آزمائے ہوئے اقبال قاسم، وسیم باری یا کسی اورسابق کرکٹر کی قسمت بھی جاگ سکتی ہے۔
چیف سلیکٹر ''سلیکٹ'' کرنا بورڈ کیلیے درد سر بن گیا، محسن خان کی جانب سے انکار پر چیئرمین شہریارخان 90کی دہائی میں کھیلنے والے ''نئے چہرے'' لانے کے خواہاں ہیں مگر کوئی مناسب امیدوارنظر نہیں آرہا. موزوں شخص نہ ملنے پر آزمائے ہوئے اقبال قاسم، وسیم باری یا کسی اورسابق کرکٹر کی قسمت بھی جاگ سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ہارون رشید کو چیف سلیکٹر کی پوسٹ سے ہاتھ دھونا پڑا، بورڈ اب سرگرمی سے اس پوسٹ کیلیے موزوں امیدوار تلاش کر رہا ہے، چیئرمین شہریارخان نے گذشتہ دنوں سابق اوپنر محسن حسن خان کو سلیکشن کمیٹی کا سربراہ بننے کی پیشکش کر دی تھی۔
مگر ان کا اصرار ہے کہ ماضی میںکوچ کی پوزیشن سے گیا تھا اسی پر واپس آؤں گا، شہریارخان اب90کی دہائی کے کسی ایسے سابق کرکٹر کو عہدہ سونپنا چاہتے ہیں جس نے ماضی میں یہ کام نہ کیا ہو، اس ضمن میں بورڈ آفیشلز نے کافی کوشش کی مگر تاحال کوئی مناسب امیدوار نظر نہیں آ سکا ہے، اگر جلدکوئی کامیابی نہ ملی تو اقبال قاسم، وسیم باری یا ان جیسے کسی آزمائے ہوئے سابق کھلاڑی کو ہی چیف سلیکٹر بنا دیا جائے گا، رواں ماہ پینٹنگولر کپ ہونا ہے اس کے بعد ایبٹ آباد میں شیڈول کیمپ کیلیے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا، اس لیے جلد سلیکشن کمیٹی کا تقرر ضروری ہے۔
دوسری جانب بورڈ میں نان کرکٹرزکی شمولیت پر تنقید کرنے والے وسیم اکرم نے کوچ ہنٹ کمیٹی میں ایک ''نان کرکٹر'' کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، وسیم اور رمیز راجہ کے ساتھ پی ایس ایل آفیشل فیصل مرزا قومی ٹیم کیلیے نیاکوچ تلاش کریں گے، فیصل اولین پاکستانی ٹی ٹوئنٹی لیگ کیلیے بھی غیرملکی پلیئرز اور کوچز سے معاہدوں کیلیے سرگرم رہے تھے، ڈرافٹ میں امریکی بیس بال کھلاڑی کی شمولیت کا ''کارنامہ '' بھی انہی نے انجام دیا۔ دریں اثنا سابق ویسٹ انڈین اسٹار ویوین رچرڈز پاکستانی ٹیم کے چیف کوچ کی دوڑ میں شامل نہیں ہو سکیں گے، اعلیٰ بورڈ حکام کا خیال ہے کہ وہ اس پوزیشن کیلیے موزوں نہیں اور ماضی میں ویسٹ انڈیز کے ساتھ بھی ناکام ثابت ہوئے تھے، البتہ بطور ''مینٹور'' مختصر وقت کیلیے ان کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں، رچرڈز نے پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی رہنمائی کا کام بھی انجام دیا تھا۔
وسیم اکرم پاکستانی ٹیم کیلیے ڈین جونز کو کوچ بنانا چاہتے ہیں مگر انھیں رمیز کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ایک اور وجہ سابق آسٹریلوی کرکٹر کا ماضی ہے، وہ دوران کمنٹری جنوبی افریقی کرکٹر ہاشم آملا کو ''دہشت گرد'' کہہ کر مشکل میں پڑ گئے تھے، گوکہ انھوں نے پی ایس ایل میں اسلام آباد کی کوچنگ کے فرائض نبھائے مگر پاکستان کی پوسٹ پانا ان کیلیے آسان نہ ہوگا، وسیم اور رمیز نے بورڈ سے کہا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے دوران بھارت میں بھی مختلف کوچز سے رابطہ کریں گے، اس کے بعد ہی کسی کی تقرری ممکن ہو سکے گی، پی سی بی نے اس کمیٹی کو سفارشات دینے کے لیے مئی کے پہلے ہفتے تک کا وقت دیا ہے
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ہارون رشید کو چیف سلیکٹر کی پوسٹ سے ہاتھ دھونا پڑا، بورڈ اب سرگرمی سے اس پوسٹ کیلیے موزوں امیدوار تلاش کر رہا ہے، چیئرمین شہریارخان نے گذشتہ دنوں سابق اوپنر محسن حسن خان کو سلیکشن کمیٹی کا سربراہ بننے کی پیشکش کر دی تھی۔
مگر ان کا اصرار ہے کہ ماضی میںکوچ کی پوزیشن سے گیا تھا اسی پر واپس آؤں گا، شہریارخان اب90کی دہائی کے کسی ایسے سابق کرکٹر کو عہدہ سونپنا چاہتے ہیں جس نے ماضی میں یہ کام نہ کیا ہو، اس ضمن میں بورڈ آفیشلز نے کافی کوشش کی مگر تاحال کوئی مناسب امیدوار نظر نہیں آ سکا ہے، اگر جلدکوئی کامیابی نہ ملی تو اقبال قاسم، وسیم باری یا ان جیسے کسی آزمائے ہوئے سابق کھلاڑی کو ہی چیف سلیکٹر بنا دیا جائے گا، رواں ماہ پینٹنگولر کپ ہونا ہے اس کے بعد ایبٹ آباد میں شیڈول کیمپ کیلیے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا، اس لیے جلد سلیکشن کمیٹی کا تقرر ضروری ہے۔
دوسری جانب بورڈ میں نان کرکٹرزکی شمولیت پر تنقید کرنے والے وسیم اکرم نے کوچ ہنٹ کمیٹی میں ایک ''نان کرکٹر'' کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، وسیم اور رمیز راجہ کے ساتھ پی ایس ایل آفیشل فیصل مرزا قومی ٹیم کیلیے نیاکوچ تلاش کریں گے، فیصل اولین پاکستانی ٹی ٹوئنٹی لیگ کیلیے بھی غیرملکی پلیئرز اور کوچز سے معاہدوں کیلیے سرگرم رہے تھے، ڈرافٹ میں امریکی بیس بال کھلاڑی کی شمولیت کا ''کارنامہ '' بھی انہی نے انجام دیا۔ دریں اثنا سابق ویسٹ انڈین اسٹار ویوین رچرڈز پاکستانی ٹیم کے چیف کوچ کی دوڑ میں شامل نہیں ہو سکیں گے، اعلیٰ بورڈ حکام کا خیال ہے کہ وہ اس پوزیشن کیلیے موزوں نہیں اور ماضی میں ویسٹ انڈیز کے ساتھ بھی ناکام ثابت ہوئے تھے، البتہ بطور ''مینٹور'' مختصر وقت کیلیے ان کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں، رچرڈز نے پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی رہنمائی کا کام بھی انجام دیا تھا۔
وسیم اکرم پاکستانی ٹیم کیلیے ڈین جونز کو کوچ بنانا چاہتے ہیں مگر انھیں رمیز کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ایک اور وجہ سابق آسٹریلوی کرکٹر کا ماضی ہے، وہ دوران کمنٹری جنوبی افریقی کرکٹر ہاشم آملا کو ''دہشت گرد'' کہہ کر مشکل میں پڑ گئے تھے، گوکہ انھوں نے پی ایس ایل میں اسلام آباد کی کوچنگ کے فرائض نبھائے مگر پاکستان کی پوسٹ پانا ان کیلیے آسان نہ ہوگا، وسیم اور رمیز نے بورڈ سے کہا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے دوران بھارت میں بھی مختلف کوچز سے رابطہ کریں گے، اس کے بعد ہی کسی کی تقرری ممکن ہو سکے گی، پی سی بی نے اس کمیٹی کو سفارشات دینے کے لیے مئی کے پہلے ہفتے تک کا وقت دیا ہے