پاکستان میں 5 کروڑ 90 لاکھ افراد خط غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں

حکومت کی جانب سے غربت کی نئی تعرف کے تحت پہلے ہر 10 میں سے 1 لیکن اب ہر 10 میں سے 3 افراد غربت کے شکار ہیں۔

نئے زاویوں کے مطابق 2001 میں ملک میں غربت کی شرح 34 فیصد کی بجائے 64.3 فیصد تھی۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں 5 کروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد خط غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

حکومت پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پہلے ملک میں آبادی کے لحاظ سے ہر 10 میں سے ایک شخص غریب تھا اور اب یہ تعداد بڑھ کر 3 ہو چکی ہے۔ وزارت منصوبہ بندی اور مالیات کی جانب سے بین الاقوامی ترقیاتی اداروں کی موجودگی میں تیار کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں خط غربت سے نیچے رہنے والے افراد کی تعداد میں ایک دم حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ملک میں غریب افراد کی تعداد 2 کروڑ سے بڑھ کر 5 کروڑ 90 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان نے غربت کے باضابطہ تعین کے روایتی طریقہ کار کے تحت غذا سے حاصل ہونے والی توانائی کو تبدیل کر کے اسے بنیادی ضروریات کی لاگت سے موازنہ کیا ہے تاکہ ملک میں غربت کی ذیادہ حقیقی تصویر بیان کی جاسکے تاہم حکومت نے بیروزگاری کی مروجہ اور پرانی تعریف نہیں بدلی جس کے تحت ملک میں بیروزگاری کی شرح 5.9 فیصد ہے۔


اس نئے طریقہ کار کے تحت سال 2013 اور 2014 میں غربت کی شرح 29.5 فیصد قرار پائی جب کہ پرانی طریقہ کار کے تحت یہ شرح 9.3 فیصد تھی۔ اس بات کا انکشاف وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے کیا ہے۔ اسی تناسب سے سال 2001 میں ملک میں غربت کی شرح 34 فیصد کی بجائے 64.3 فیصد تھی۔

اس صورت حال کے باوجود وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کا اصرار ہے کہ ملک میں شرح غربت میں کمی واقع ہوئی ہے خواہ کوئی بھی فارمولا اختیار کیا جائے۔ اسحاق ڈار کے مطابق اس طرح پرانے طریقہ کار کے تحت ملک میں غربت میں 25 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات کے ذریعے ہی غربت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

نئی تعریف کے تحت ملک کے شہری علاقوں کی 20 فیصد اور دیہی علاقوں کی 33 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔ اسی طرح ملک کے 76 لاکھ گھرانے غریب قرار پائے جب کہ پرانی تعریف کے تحت ان کی تعداد صرف 30 لاکھ تھی۔ اس کےعلاوہ مزید 2 کروڑ لوگ ایسے ہیں جو غربت کے قریب قریب ہیں اور کوئی بھی سانحہ انہیں خطِ غربت کے نیچے دھکیل سکتا ہے۔

اس موقع پر عالمی بینک کے صدر پیچاموتھو الانگووان نے کہا کہ ' پاکستان جیسے ملک کی جانب سے غربت کے نئے معیار کو تسلیم کرنے سے نہ صرف غربت کو سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ اسے دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غربت کے خاتمے کے لئے ٹھوس قدم اٹھائے۔
Load Next Story