نئی دلی کے وزیراعلیٰ پر پریس کانفرنس کے دوران جوتا اچھال دیا گیا
جوتا عام آدمی پارٹی کے دوسرے دھڑے کے رکن نے اچھالا جسے کیجریوال کے حامی نے راستے میں ہی روک لیا۔
سیاسی رہنماؤں کو اکثر و بیشتر عوامی غم وغصے اور ناراضگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کبھی کبھی تو کچھ لوگ ان رہنماؤں کو جوتا بھی دے مارتے ہیں اور جارج بش اور من موہن سنگھ سمیت کئی رہنما اس کلب کے ممبر بن چکے ہیں ایسا ہی کچھ ہوا دلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں جب ایک شخص نے ان پر جوتا اچھال دیا لیکن جوتا ان تک نہ پہنچ سکا تاہم اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دلی کے وزیر اعلی آروند کیجریوال پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے کہ اچانک ایک شخص نے ان پر جوتا اچھال دیا لیکن جوتے کو وزیراعلیٰ کے ایک حامی نے راستے ہی میں کیچ کرلیا اور ان تک پہنچنے نہیں دیا اس طرح وہ جوتا لگنے سے بال بال بچ گئے جب کہ اس دوران اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جوتا اچھالنے والے شخص کا نام وید پرکاش ہے اور وہ پارٹی کے دوسرے دھڑے ''آپ سینا'' کارکن ہے۔ پرکاش نے بعد میں اپنے بیان میں کہا کہ اس سے دلی میں سی این جی اسٹکر کی تقسیم کے دوران بدعنوانی کی گئی جس پر اس نے شکایت درج کی تھی لیکن اس کی شکایت پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اس لیے اس نے جوتا پھینک کر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
واقعہ کے رد عمل میں کانگریس رہنماؤں نے اسے کیجریوال کے ڈکٹیٹر انداز کی حکمرانی کا نتیجہ قرار دیا جب کانگریس سمیت عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات انہیں گڈ گورنس اور صاف ماحول فراہم کرنے سے نہیں روک سکتے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دلی کے وزیر اعلی آروند کیجریوال پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے کہ اچانک ایک شخص نے ان پر جوتا اچھال دیا لیکن جوتے کو وزیراعلیٰ کے ایک حامی نے راستے ہی میں کیچ کرلیا اور ان تک پہنچنے نہیں دیا اس طرح وہ جوتا لگنے سے بال بال بچ گئے جب کہ اس دوران اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جوتا اچھالنے والے شخص کا نام وید پرکاش ہے اور وہ پارٹی کے دوسرے دھڑے ''آپ سینا'' کارکن ہے۔ پرکاش نے بعد میں اپنے بیان میں کہا کہ اس سے دلی میں سی این جی اسٹکر کی تقسیم کے دوران بدعنوانی کی گئی جس پر اس نے شکایت درج کی تھی لیکن اس کی شکایت پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اس لیے اس نے جوتا پھینک کر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
واقعہ کے رد عمل میں کانگریس رہنماؤں نے اسے کیجریوال کے ڈکٹیٹر انداز کی حکمرانی کا نتیجہ قرار دیا جب کانگریس سمیت عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات انہیں گڈ گورنس اور صاف ماحول فراہم کرنے سے نہیں روک سکتے۔