طالبان حکومت کیساتھ مذاکرات بحال کریں جان کیری

کابل اور واشنگٹن حکام طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، کیری کی پریس کانفرنس


News Agencies April 10, 2016
کابل اور واشنگٹن حکام طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، کیری کی پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی مختصر دورے پر گزشتہ روز کابل پہنچ گئے جہاں انھوں نے صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ سے ملاقات کیاور طالبان سے امن مذاکرات اور اس سلسلے میں افغانستان کیلیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

کابل میں افغان صدارتی محل میں افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران جان کیری نے کہا کہ کابل اور واشنگٹن حکام طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ کیری نے اپنے اس غیر اعلانیہ دورے کے دوران چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی تاہم وہ اس پریس کانفرنس میں شریک نہ ہوئے۔ افغان طالبان نے گزشتہ ہفتے ہی کابل حکومت سے مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔

دوسری طرف افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے ملک میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری رکھاہواہے اورافغان وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوںکے دوران فوجی کارروائیوںمیں58 شدت پسندوںکوہلاک کردیا گیا، یہ کارروائیاں نورستان، پکتیکا، غزنی اورننگرہارکے صوبوں میںکی گئیں، مرنے والوںمیں صوبہ نورستان کیلیے طالبان کے شیڈوگورنربھی شامل ہیں۔ صوبہ سمنگان میںطالبان کے حملے میں 3پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، طالبان نے کئی چیک پوسٹوں پر بھی حملہ کیا، پولیس کی جوابی کارروائی میں کمانڈرنوررحمان سمیت کئی طالبان ہلاک ہوگئے۔

شمالی صوبہ بلخ میں ایک ہی گھرانے کے6افراد کوچھراگھونپ کرہلاک دیا گیا۔ قومی سلامتی کے مشیر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیاکہ افغانستان نے بھارت سے ایم آئی25گن شپ ہیلی کاپٹرحاصل کرنے کیلیے بات چیت شروع کردی ہے۔ دریں اثنا پاکستان میں افغانستان کے سفیر عمر زخیلوال نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ طالبان کے ساتھ امن بات چیت میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ طالبان کا ایجنڈا ہے، طالبان امن کی بجائے لڑائی پریقین رکھتے ہیں، حقیقت میں طالبان کا ایجنڈا ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ سفیرعمر زخیلوال کا پاک افغان سرحدی سیکیورٹی سے متعلق کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان طویل سرحدکومکمل طور پر بند نہیں کیاجاسکتا۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد کے دونوںجانب ایک ہی نسل، زبان اورثقافت رکھنے والے لوگ آبادہیں۔ پاکستان میں30 لاکھ افغان مہاجرین اب بھی رہ رہے ہیں، وہ پاکستان کوبھی اپنا ملک سمجھتے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں آیا پاکستان نے افغان امن عمل کے لیے اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے، سفیر زخیلوال کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اس میں وقت لگے گا۔ سینئر طالبان رہنماملا قیوم ذاکرنے افغان حکومت اورامریکا سمیت دیگرمغربی ممالک کے ساتھ امن مذاکر ت کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ طا لبان کوداخلی اور خارجی پالیسیوں کے حوالے سے ایک نئی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔

افغان طالبان گروپ کی کونسل کولکھے گئے ایک خط میںملا قیوم ذاکرنے12نکات پیش کیے ہیںجن میںاسلامی قانون کا نفاذ،گروپ کے اندر فوجی حکمت عملی اور رابطوںکو بہتر بنانا شامل ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایاکہ ملاذاکرقیوم کی تجاویزاب تک موصول نہیں ہوئی ہیں۔ مجاہد کا کہنا ہے کہ طالبان گروپ غیرملکی حکومتوں کے ساتھ مذاکرات میں شرکت نہیں کرے گا اورشرعی قانون کوواپس لانے پرتوجہ مرکوزرکھی جائے گی۔ افغان میڈیا کے مطابق پارلیمان میںرائے شماری کے ذریعے وزارت خارجہ کے عہدے کے لیے تاج محمدمجاہدجب کہ اٹارنی جنرل کی پوزیشن کے لیے محمدفرید حمیدی کی منظوری دی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں