سپریم کورٹ نئے توہین عدالت قانون کیخلاف سماعت کیلئے 5 رکنی بینچ تشکیل
توہین عدالت کے اس نئے قانون کے خلاف اٹھارہ پٹیشنز دائر کی گئی ہیں
سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے نئے قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لئے پانچ رکنی لارجر بنچ بنا دیا،سماعت تئیس جولائی کو ہو گی، ایکسپریس نیوز
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنی سربراہی اس بینچ کو تشکیل دیا، اس بننےوالےبنچ میں جسٹس شاکر اللہ جان ،جسٹس تصدق جیلانی ،جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین شامل ہیں
چیف جسٹس نے کوئٹہ رجسٹری میں اس حوالےسے درخواستوں کی ابتدائی سماعت کی تھی،جس کےبعدوفاق ، وزیر اعظم ،چیئرمین سینٹ ،سپیکر قومی اسمبلی ،وزیر قانون ،اٹارنی جنرل اور کیبنٹ ڈویژن کو نوٹس جاری کئےگئےتھے
توہین عدالت کے اس نئے قانون کے خلاف اٹھارہ پٹیشنز دائر کی گئی ہیں، جن میں کم از کم 13 پٹیشنزجو وہ ہیں جنہیں 13 جولائی کو صدر آصف علی زرداری نے سائن کیا ، اس قانون سے تمام پبلک آفس ہولڈرز کو توہین عدالت کے خلاف استثنی فراہم ہوجائے گا
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنی سربراہی اس بینچ کو تشکیل دیا، اس بننےوالےبنچ میں جسٹس شاکر اللہ جان ،جسٹس تصدق جیلانی ،جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین شامل ہیں
چیف جسٹس نے کوئٹہ رجسٹری میں اس حوالےسے درخواستوں کی ابتدائی سماعت کی تھی،جس کےبعدوفاق ، وزیر اعظم ،چیئرمین سینٹ ،سپیکر قومی اسمبلی ،وزیر قانون ،اٹارنی جنرل اور کیبنٹ ڈویژن کو نوٹس جاری کئےگئےتھے
توہین عدالت کے اس نئے قانون کے خلاف اٹھارہ پٹیشنز دائر کی گئی ہیں، جن میں کم از کم 13 پٹیشنزجو وہ ہیں جنہیں 13 جولائی کو صدر آصف علی زرداری نے سائن کیا ، اس قانون سے تمام پبلک آفس ہولڈرز کو توہین عدالت کے خلاف استثنی فراہم ہوجائے گا