پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے55لاکھ کاریونیوریکورکرلیا
درآمدی ڈیٹاکی جانچ میں مس ڈیکلریشن اوراینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کاانکشاف ہواتھا
پاکستان کسٹمزکے ماتحت ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری میں ملوث درآمدکنندگان سے 55 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی وصولیاں کرلیں۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اپریزمنٹ ایسٹ اور اپریزمنٹ ویسٹ کسٹمز کلکٹریٹ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس حاصل کرنے والے ان درآمدکنندگان سے 34 لاکھ روپے مالیت کی کسٹم ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی وصولیاں کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریونیو چوری کا انکشاف ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کی جانب سے درآمدی کنسائمنٹس کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کے دوران ہوا تھا۔
ڈائریکٹوریٹ نے میسرزاے جی پی، میسرز سی ایم پاک لمیٹڈ، میسرز ہاوائے ٹیکنالوجی پاکستان لمیٹڈ، مسیرزباریٹی ہیوج سنز، میسرزافہ فارما اور میسرزٹامسکوکی جانب سے ٹیلی فون ایکس چینج کے لیے درآمدکیے جانے والے بیٹریز، سربیٹول کے کنسائمنٹس سے متعلقہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ مذکورہ کنسائمنٹس کی کسٹمزکلیئرنس میں یہ درآمدکنندگان مس ڈیکلریشن کے مرتکب ہوئے ہیں جس سے ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو 34لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایاگیا، جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مس ڈیکلریشن کے مرتکب درآمدکنندگان کو چوری شدہ ڈیوٹی وٹیکسوںکی ادائیگی کے نوٹسز جاری کیے جس کے جواب میں مذکورہ درآمدکنندگان نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے مذکورہ رقم محکمہ کسٹمزکے متعلقہ کلکٹریٹس کے اکاؤنٹس میں جمع کرادی۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے سربی ٹول سلوشن کے متعدد درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کے ساتھ قومی خزانے کو 21لاکھ 41 ہزارروپے مالیت کا نقصان پہنچائے جانے کی نشاندہی پر میسرزچیس اینڈ مینڈوزا اور میسرز ڈبلیو وڈورڈ کو نوٹسز جاری کیے جن کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کے دوران اس بات کی نشاندہی ہوئی تھی کہ ان کمپنیوں کی جانب سے ستمبر2015تافروری 2016 کے دوران سربی ٹول سلوشن کے 9کنسائمنٹس کی کلیئرنس اپریزمنٹ ایسٹ اورویسٹ سے کی گئی تھی لیکن متعلقہ درآمدکنندہ کمپنیوںکی جانب سے سربی ٹول سلوشن پر عائد 16.97فیصداینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ادائیگی نہیں کی جس کے باعث قومی خزانے کو 21لاکھ41ہزارروپے مالیت کا نقصان پہنچا تاہم ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزکی اس نشاندہی کے بعد مذکورہ درآمدکنندہ کمپنیوں کی جانب سے بھی پاکستان کسٹمز کو 21 لاکھ 41 ہزار روپے کی اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ادائیگیاں کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اپریزمنٹ ایسٹ اور اپریزمنٹ ویسٹ کسٹمز کلکٹریٹ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس حاصل کرنے والے ان درآمدکنندگان سے 34 لاکھ روپے مالیت کی کسٹم ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی وصولیاں کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریونیو چوری کا انکشاف ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کی جانب سے درآمدی کنسائمنٹس کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کے دوران ہوا تھا۔
ڈائریکٹوریٹ نے میسرزاے جی پی، میسرز سی ایم پاک لمیٹڈ، میسرز ہاوائے ٹیکنالوجی پاکستان لمیٹڈ، مسیرزباریٹی ہیوج سنز، میسرزافہ فارما اور میسرزٹامسکوکی جانب سے ٹیلی فون ایکس چینج کے لیے درآمدکیے جانے والے بیٹریز، سربیٹول کے کنسائمنٹس سے متعلقہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ مذکورہ کنسائمنٹس کی کسٹمزکلیئرنس میں یہ درآمدکنندگان مس ڈیکلریشن کے مرتکب ہوئے ہیں جس سے ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو 34لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایاگیا، جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مس ڈیکلریشن کے مرتکب درآمدکنندگان کو چوری شدہ ڈیوٹی وٹیکسوںکی ادائیگی کے نوٹسز جاری کیے جس کے جواب میں مذکورہ درآمدکنندگان نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے مذکورہ رقم محکمہ کسٹمزکے متعلقہ کلکٹریٹس کے اکاؤنٹس میں جمع کرادی۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے سربی ٹول سلوشن کے متعدد درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کے ساتھ قومی خزانے کو 21لاکھ 41 ہزارروپے مالیت کا نقصان پہنچائے جانے کی نشاندہی پر میسرزچیس اینڈ مینڈوزا اور میسرز ڈبلیو وڈورڈ کو نوٹسز جاری کیے جن کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کے دوران اس بات کی نشاندہی ہوئی تھی کہ ان کمپنیوں کی جانب سے ستمبر2015تافروری 2016 کے دوران سربی ٹول سلوشن کے 9کنسائمنٹس کی کلیئرنس اپریزمنٹ ایسٹ اورویسٹ سے کی گئی تھی لیکن متعلقہ درآمدکنندہ کمپنیوںکی جانب سے سربی ٹول سلوشن پر عائد 16.97فیصداینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ادائیگی نہیں کی جس کے باعث قومی خزانے کو 21لاکھ41ہزارروپے مالیت کا نقصان پہنچا تاہم ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزکی اس نشاندہی کے بعد مذکورہ درآمدکنندہ کمپنیوں کی جانب سے بھی پاکستان کسٹمز کو 21 لاکھ 41 ہزار روپے کی اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی ادائیگیاں کردی گئی ہیں۔