ٹی ایم اے سٹی حیدرآباد کا مالی بحران حل نہ ہو سکا

رقم نہ ہونے کے باوجود کرپٹ افسران حسب سابق من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے میں مصروف

ٹھیکیداروں کو ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع ایک ہوٹل میں بلوا کر معاملات طے کیے گئے۔ فوٹو: فائل

MIRANSHAH:
ٹی ایم اے سٹی حیدرآباد کا مالی بحران تا حال حل نہ ہو سکا۔

ٹی ایم اے کے اندرونی ذرائع کے مطابق رقم نہ ہونے کے باوجود بقر عید کے موقع پر بھی مخصوص ٹھیکیداروں کو لاکھوں روپے کے ٹھیکے بغیر ٹینڈر دینے کی طرح اب ایک بار پھر انہی من پسند ٹھیکیداروں کو 40 فیصد کمیشن پر مختلف ٹھیکے دینے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے لیے ان ٹھیکیداروں کو ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع ایک ہوٹل میں بلوا کر معاملات طے کیے گئے جبکہ بقرعید کے موقع پر صرف 3 دنوں میں شہر کی 20 یونین کونسلز سے آلائشیں اٹھانے کے لیے بغیر ٹینڈر دیے گئے ٹھیکے کا بل، نوٹ شیٹ پر بن کر منظوری کے لیے افسران کے پاس آ گیا ہے میں22 لاکھ روپے کے اخراجات ظاہر کیے گئے ہیں۔


واضح رہے کہ ایکسپریس اخبارنے پہلے ہی شائع کر دیا تھا کہ عارضی بنیاد پر 40 خاکروب، 7 سو روپے روزانہ کی بنیاد پر 3 دن کے لیے ایک ٹھیکیدار نے حاصل کیے تاہم بلدیہ سے دو ہزار روپے فی خاکروب وصول کیے جائیں گے جبکہ ان آلائشیوں کو ٹھکانے لگانے کا بل 4لاکھ روپے بنایا گیا ہے جبکہ نہ صرف حیدرآباد کے شہری بلکہ خود ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن برکات احمد رضوی گواہ ہیں کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں عید کے چوتھے دن تک بھی آلائشیں نہیں اٹھائی گئی تھیں اور خود برکات رضوی نے ایکسپریس اخبار کی نشاندہی پر ٹی ایم اے سٹی کی عمارت کے پیچھے عید کے چوتھے دن آلائشیوں کے ڈھیر دیکھ کر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

اسی طرح ایم کیو ایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی شہر میں صحت و صفائی کی صورتحال پر اپنے ناراضی کا اظہار کر چکے ہیں۔ ٹی ایم اے کے ایک آفیسر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پریٹ آباد سے تعلق رکھنے والی ایک اہم سیاسی شخصیت نے ٹی ایم اے کے ایک افسر سے یہ کہہ کر 25 ہزار روپے لے لیے کہ عید کے دنوں میں انھوں نے اپنی جیب سے علاقے میں صفائی کرائی جس پر مذکورہ رقم خرچ ہوئی، یہ وصولی اس بات کا ثبوت ہے کہ بقر عید کے دنوں میں آلائشیں اٹھانے کا کام غیر تسلی بخش تھا۔

مذکورہ سیاسی شخصیت کو ادائیگی کرنے والے رحم دل افسر نے وہ 25 ہزار روپے ایک ٹھیکدار سے لے لیے جس کے بدلے میں مذکورہ ٹھیکیدار نے ایک لاکھ روپے کے جعلی بل بنا کر جمع کرا دیے ہیں ۔ مذکورہ سیاسی شخصیت نے ایک ٹھیکیدار کے ڈھائی لاکھ روپے کا بل بھی ٹی ایم اے انتظامیہ کو دیا ہے جسے جلد کلیئرکرا نے کا کہا گیا ہے ۔
Load Next Story