حیدرآباد ہائوس جاب نہ ملنے پرینگ ڈاکٹرز کی بھوک ہڑتال

ہر سطح پر بات کی مگر کوئی سنوائی نہیں ہو رہی، مظاہرین


Numainda Express November 14, 2012
ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ اگرہمیں مقررہ وقت پر ہاؤس جاب نہیں ملی تو ہر سال گریجویٹ کرنے والے 4 سو طلباء کو طویل انتظارکرنا ہو گا۔ فوٹو: شاہد علی/ ایکسپریس

لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو (لمس) سے ایم بی بی ایس پاس ڈاکٹروں نے ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ہاؤس جاب نہ ملنے کے خلاف پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کر دی اور حکومت سندھ و محکمہ صحت کے خلاف نعرے لگائے۔

اس موقع پر ڈاکٹر کیلاش کمار، ڈاکٹر مصدق و دیگر نے بتایا کہ لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے2007-08 بیچ کے کامیاب 4 سو میل، فیمیل ڈاکٹرز کو13 ماہ گزر جانے کے باوجود ہاؤس جاب شروع نہیں کرائی گئی جس کے باعث ان میں اپنے مستقبل کے حوالے سے شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہاؤس جاب کے حوالے سے انھوں نے ہر سطح پر بات کی ہے لیکن کہیں شنوائی نہیں ہو رہی۔

اگرہمیں مقررہ وقت پر ہاؤس جاب نہیں ملی تو ہر سال گریجویٹ کرنے والے 4 سو طلباء کو طویل انتظارکرنا ہو گا۔ انھوں نے بتایا کہاس سلسلے میں لمس کے وائس چانسلر سے بھی ملاقات کی گئی اور انھوں نے سیکریٹری ہیلتھ سے بات چیت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انھوں نے حکومت سندھ اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا کہ ایم بی بی ایس پاس ڈاکٹرز کو جلد ازجلد ہاؤس جاب دے کر ان میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں