پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن حکومت کے خلاف سرگرم
شاہ محمود قریشی نے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اور امیر جماعت اسلامی سے الگ الگ ملاقات کی اور پارٹی پیغام پہنچایا۔
تحریک انصاف نے پاناما لیکس کے معاملے پر مشترکہ تحریک چلانے کے لئے سیاسی رابطے شروع کردیئے جب کہ سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے پیپلزپارٹی اور امیر جماعت اسلامی سے ملاقات کی اور انہیں پارٹی پیغام پہنچایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی اس موقع پر اعتزاز احسن اور سلیم مانڈی والا بھی شریک تھے۔ دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان پاناما لیکس کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوا جب کہ شاہ محمود قریشی نے پاناما لیکس پر مشترکہ تحریک چلانے کے لئے پیپلزپارٹی کو دعوت بھی دی۔
تحریک انصاف کے رہنما نے بعدازاں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی ملاقات کی جس میں پاناما لیکس کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے بعد یکسوئی کے ساتھ اس معاملے پر آگے بڑھ رہے ہیں، تحریک انصاف کے مطالبات سے تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں اور پانامہ لیکس اور جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر جماعت اسلامی کو اپنے موقف سے آگاہ کردیا اگر وفاقی حکومت نے ہمارے راستے میں رکاوٹ ڈالی تو جماعت اسلامی ہمارے کندھے سے کاندھا ملا کر کھڑی ہوگی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن امان کے بعد سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے،پانامالیکس کے بعد دنیا کی اشرافیہ کی کرپشن بےنقاب ہوگئی جب کہ نوازحکومت نے سنی ان سنی والی پالیسی اپنا رکھی ہے،پانامہ لیکس میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کا نام باعث شرم اور باعث افسوس ہے، ملک میں مسلح دہشت گردی سے 60 لاکھ اور معاشی دہشت گردی سے 20 کروڑ لوگ متاثرہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوموں کولوٹ کردولت بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کرپٹ اشرافیہ اب ایک عالمی مافیا بن چکی ہے اور کرپشن کر کے اسے چھپانے کے لئے طرح طرح کے جھوٹ بولے جاتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی اس موقع پر اعتزاز احسن اور سلیم مانڈی والا بھی شریک تھے۔ دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان پاناما لیکس کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوا جب کہ شاہ محمود قریشی نے پاناما لیکس پر مشترکہ تحریک چلانے کے لئے پیپلزپارٹی کو دعوت بھی دی۔
تحریک انصاف کے رہنما نے بعدازاں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی ملاقات کی جس میں پاناما لیکس کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے بعد یکسوئی کے ساتھ اس معاملے پر آگے بڑھ رہے ہیں، تحریک انصاف کے مطالبات سے تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں اور پانامہ لیکس اور جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر جماعت اسلامی کو اپنے موقف سے آگاہ کردیا اگر وفاقی حکومت نے ہمارے راستے میں رکاوٹ ڈالی تو جماعت اسلامی ہمارے کندھے سے کاندھا ملا کر کھڑی ہوگی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن امان کے بعد سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے،پانامالیکس کے بعد دنیا کی اشرافیہ کی کرپشن بےنقاب ہوگئی جب کہ نوازحکومت نے سنی ان سنی والی پالیسی اپنا رکھی ہے،پانامہ لیکس میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کا نام باعث شرم اور باعث افسوس ہے، ملک میں مسلح دہشت گردی سے 60 لاکھ اور معاشی دہشت گردی سے 20 کروڑ لوگ متاثرہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوموں کولوٹ کردولت بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کرپٹ اشرافیہ اب ایک عالمی مافیا بن چکی ہے اور کرپشن کر کے اسے چھپانے کے لئے طرح طرح کے جھوٹ بولے جاتے ہیں۔