ملک بھر کی عدالتوں میں دھماکا خیز مواد بطور شہادت لانے پر پابندی عائد

کراچی میں دوران سماعت کمرہ عدالت میں دھماکے کی رپورٹ 16 اپریل تک طلب کرلی گئی.


ویب ڈیسک April 12, 2016
کراچی میں دوران سماعت کمرہ عدالت میں دھماکے کی رپورٹ 16 اپریل تک طلب کرلی گئی. فوٹو؛ فائل

سپریم کورٹ کے جج جسٹس امیرہانی مسلم نے گزشتہ روز کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بم پھٹنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملک بھر کی عدالتوں میں دھماکا خیز مواد بطور شہادت لانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں کام کرنے والی انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس امیر ہانی مسلم نے گزشتہ روز کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بم پھٹنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے سندھ میں انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج جسٹس احمد علی شیخ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 16 اپریل کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اس کے علاوہ فوری طور پر انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں دھماکا خیز مواد کو بطور شہادت پیش کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ۔

دوسری جانب سندھ میں انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم جج جسٹس احمد علی شیخ نے آئی جی سندھ اور انسداد دہشت گردی عدالت کے جج بشیر کھوسو پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ کمیٹی واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے علاوہ تعین کرکے ذمہ داران کے خلاف مقدمہ بھی درج کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں دوران سماعت اے ٹی سی میں دستی بم پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں جج سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں