حکومتی کرپشن کے قصے عام ہیںعوام ٹیکس کیوں دیں منورحسن
امریکا کے بیسیوں بینک دیوالیہ، ہزاروں کارخانے بند ہوچکے، اسے ٹوٹنے سے کوئی نہیں بچا سکتا
SUKKUR:
جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ امریکاکا زوال شروع ہوچکا ہے اور اب کوئی طاقت اسے برطانیہ اور روس کی طرح ٹوٹنے سے نہیں بچاسکتی۔
امریکا کی 20 ریاستوں کی جانب سے علیحدگی کے مطالبے پرتبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا عراق اور افغانستان کی جنگوں کی وجہ سے معاشی طور پرپہلے ہی کنگال ہوچکاہے اوراس کے بیسیوں بینک دیوالیہ اورہزاروں فیکٹریاں اورکارخانے بند ہوچکے ہیں، سرمایہ دارانہ نظام زمین بوس ہونے والا ہے، امریکا افغانستان سے بھاگنے کی تیاری کررہا ہے جس سے واضح ہے کہ اب اس کی طاقت بکھرنے والی ہے۔
منورحسن نے وزیراعظم کے اس بیان کہ ''کاروں اور بڑے گھروں سے لگتا ہے کہ ملک میں دولت بہت ہے لیکن ٹیکس نیٹ نہ بڑھنا بدقسمتی ہے'' پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں کی کرپشن اورلوٹ مارکے قصے جب زبان زد عام ہوں تو پھرعوام حکومت کوٹیکس کیوں دیں۔انھوں نے کہاکہ مہذب اورجمہوری معاشروں میں حکومت کے اعلیٰ عہدوں پرفائزکسی شخصیت پرکرپشن یا اخلاقی الزام بھی لگ جائے تو وہ اپنے عہدوں سے الگ ہوجاتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں یہ چلن عام ہوگیا ہے کہ جوجتنا بڑا کرپٹ اورلٹیراہے،وہ اتنے ہی بڑے عہدے پر فائزہے۔
جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ امریکاکا زوال شروع ہوچکا ہے اور اب کوئی طاقت اسے برطانیہ اور روس کی طرح ٹوٹنے سے نہیں بچاسکتی۔
امریکا کی 20 ریاستوں کی جانب سے علیحدگی کے مطالبے پرتبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا عراق اور افغانستان کی جنگوں کی وجہ سے معاشی طور پرپہلے ہی کنگال ہوچکاہے اوراس کے بیسیوں بینک دیوالیہ اورہزاروں فیکٹریاں اورکارخانے بند ہوچکے ہیں، سرمایہ دارانہ نظام زمین بوس ہونے والا ہے، امریکا افغانستان سے بھاگنے کی تیاری کررہا ہے جس سے واضح ہے کہ اب اس کی طاقت بکھرنے والی ہے۔
منورحسن نے وزیراعظم کے اس بیان کہ ''کاروں اور بڑے گھروں سے لگتا ہے کہ ملک میں دولت بہت ہے لیکن ٹیکس نیٹ نہ بڑھنا بدقسمتی ہے'' پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں کی کرپشن اورلوٹ مارکے قصے جب زبان زد عام ہوں تو پھرعوام حکومت کوٹیکس کیوں دیں۔انھوں نے کہاکہ مہذب اورجمہوری معاشروں میں حکومت کے اعلیٰ عہدوں پرفائزکسی شخصیت پرکرپشن یا اخلاقی الزام بھی لگ جائے تو وہ اپنے عہدوں سے الگ ہوجاتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں یہ چلن عام ہوگیا ہے کہ جوجتنا بڑا کرپٹ اورلٹیراہے،وہ اتنے ہی بڑے عہدے پر فائزہے۔