تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد قابض بھارتی فوج نے سری نگر میں کرفیو نافذ کردیا
قابض بھارتی حکومت نے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لئے سری نگر اور ہندوارا میں کرفیو نافذ کیا۔
بھارتی فوج کی فائرنگ سے تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے واقعے کے بعد قابض بھارتی فوج نے سری نگر اور ہندوارا میں کرفیو نافذ کردیا جب کہ حریت رہنماؤں کی کال پر آج ہڑتال کی جارہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے ہندوارا میں گزشتہ روز بھارتی فوجیوں کی جانب سے لڑکی سے نازیبا حرکتیں کرنے پر کشمیری عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور جب احتجاج طول پکڑتا گیا تو بھارتی فوج نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 نوجوان شہید ہوگئے تھے جس پر حریت رہنماؤں کی جانب سے آج ہڑتال کی کال دی گئی جب کہ بھارتی قابض فوج نے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لئے سری نگر اور ہندوارا میں کرفیو نافذ کردیا۔
آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے بھارتی فوج کے نازیبا رویئے کے خلاف احتجاج کی کال دی جس پر غم و غصے میں مبتلا کشمیری عوام قابض فوج کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جب کہ کٹھ پتلی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے فوجی اہلکار کی جانب سے لڑکی سے نازیبا حرکت کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے ہندوارا میں گزشتہ روز بھارتی فوجیوں کی جانب سے لڑکی سے نازیبا حرکتیں کرنے پر کشمیری عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور جب احتجاج طول پکڑتا گیا تو بھارتی فوج نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 نوجوان شہید ہوگئے تھے جس پر حریت رہنماؤں کی جانب سے آج ہڑتال کی کال دی گئی جب کہ بھارتی قابض فوج نے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لئے سری نگر اور ہندوارا میں کرفیو نافذ کردیا۔
آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے بھارتی فوج کے نازیبا رویئے کے خلاف احتجاج کی کال دی جس پر غم و غصے میں مبتلا کشمیری عوام قابض فوج کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جب کہ کٹھ پتلی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے فوجی اہلکار کی جانب سے لڑکی سے نازیبا حرکت کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔