پاناما لیکس کے معاملے پر انصاف نہ ملا تو دھرنا آخری آپشن ہوگا عمران خان

شریف خاندان اب بری طرح پھنس چکا ہے اور پاناما لیکس کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچے گا، چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک April 14, 2016
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی کے علاوہ کسی اور کیس سربراہی میں کوئی کمیشن منظور نہیں ہے، عمران خان۔ فوٹو: فائل

KARACHI: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر انصاف نہ ملا تو دھرنا آخری آپشن ہوگا۔

لندن پہنچے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر پوری دنیا میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور ہم بھی صرف چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان کے نیچے آزاد انکوائری کمیٹی بنائی جائے اور معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہیں ملا تو دھرنا آخری آپشن ہوگا جب کہ 2014 کا دھرنا بھی 4 حلقوں میں دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے جہاز میں صرف اتنی بات ہوئی کہ ہم ایف ایٹ پارک میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں جس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں اور میں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ہم ریڈزون کی طرف نہیں جائیں گے۔

اس سے قبل بنی گالہ سے لاہور ایئرپورٹ کے لئے روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کے پاس کسی کے کرپشن کے ثبوت ہیں تو انھیں عوام کے سامنے لانے چاہیئیں کیونکہ وہ عوام کے ٹیکس کے پیسے سے تنخواہ لیتے ہیں، وزیر داخلہ کے بیان سے ثابت ہو گیا کہ اب تک تو یہ لوگ ایک دوسرے کو بلیک میل کرتے آئے ہیں لیکن اب پھنس گئے ہیں کیونکہ پاناما لیکس کی دستاویزات کو کوئی مسترد نہیں کر سکتا کیونکہ یہ کسی اپوزیشن جماعت نے نہیں بلکہ ایک انٹرنیشنل فرم نے شائع کی ہیں۔ پاناما لیکس کا معاملہ کے معاملے پر 3 وزیراعظم مستعفی ہو چکے اور نریندر مودی نے تحقیقات کا حکم دے رکھا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر شریف خاندان پر 4 قسم کے الزامات ہیں جن میں منی لانڈرنگ، ٹیکس چھپانا، کرپشن، الیکشن کمیشن کو جھوٹ بولا شامل ہے اور ان میں سے ایک بھی ثابت ہو جائے تو اس کی سزا جیل ہے، پاناما لیکس کے معاملے پر آئس لینڈ کے وزیراعظم نے استعفیٰ دیا اور برطانوی وزیراعظم کو ٹیکس کی تمام تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کرنا پڑیں لیکن ہمارے یہاں جب بھی حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف سوال اٹھایا جاتا ہے تو انھیں جمہوریت یاد آجاتی ہے۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے پاناما لیکس کے معاملے پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی کے علاوہ کوئی کمیشن منظور نہیں ہے، اگر کمیشن نہیں بنا تو پہلے چھوٹے چھوٹے احتجاج ہوں گے اور پھر سب کو لے کر لاہور کی جانب مارچ کریں گے، اللہ نے پاکستانی قوم کو سنہری موقع دیا ہے کہ وہ کرپٹ حکمرانوں احتساب کریں، اللہ نے کھیلوں کے میدانوں میں میری تیاری کروا رکھی ہے اور ہم مل کر اس ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ لندن میں پارٹی فنڈ ریزنگ کے علاوہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے 3 انٹرنیشنل فرانزک کمپنیوں سے بھی ملوں گا جسے ہم منتخب کریں گے اور حکومت ان سے معاملے کی تحقیقات کروائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔