پاکستانی شاہ رخ کہے جانے پراعتراض نہیں ہمایوں سعید

 بھارت کام کرنے میں کوئی برائی نہیں، پاکستانی فلمی صنعت پر توجہ دینا چاہتا ہوں

پاکستانی فلم اندسٹری اور اداکاروںکی پہچان تسلیم کرنے میں وقت لگے گا،گفتگو فوٹو: فائل

اداکار ہمایوں سعید نے کہا کہ کوئی اعتراض محسوس نہیں ہوتا اگر لوگ مجھے پاکستانی شاہ رخ خان کہتے ہیں کیونکہ جس زمانے میں پاکستان میں فلمیں نہیں بن رہی تھیں، بھارت میں رومانوی اداکار کے طور پر شاہ رخ خان ابھر کر سامنے آئے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔


ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو میری اورشاہ رخ خان کی اداکاری میں مماثلت لگتی ہے اور اس وجہ سے مجھے وہ پاکستانی رومانس آف کنگ کہتے ہیں تو میں اس میں کوئی برائی نہیں سمجھتا کہ مجھے بھارتی اداکار سے ملایا جارہا ہے کیونکہ فی الوقت ہماری فلم اندسٹری جس مقام پر ہے اس میں ہونے والے کام اوراداکاروں کا موازنہ بھارتی فلموں اور اداکاروں سے کیا جائے گا، پاکستانی فلم اندسٹری اور اداکاروں کی پہچان کو تسلیم کرنے میں لوگوں کو وقت لگے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے کئی فلموں کی آفرز آتی رہتی ہیں لیکن میرے پاس وقت کی شدت سے کمی ہے، میں اپنی فلم و ڈرامہ پروڈکشن میں مصروف ہوں ، اس میں کوئی برائی نہیں ہے کہ بھارت جا کر کام کیا جائے، میں نے وہاں جاکر کام کیا ہے لیکن اب زیادہ توجہ پاکستانی فلمی صنعت پر دینا چاہتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ مصروفیت کے باعث ڈراموں میں کام نہیں کرپارہا تھا لیکن اپنے پرستاروں کے لیے ڈرامہ میں واپسی کی ہے۔
Load Next Story