ٹیلی کام آپریٹرزکے انعامی اسکیم جاری کرنے پر پابندی عائد
ٹیلی کام سروسزسے متعلق فوائدبشمول مفت رعایتی یااضافی خدمات وفیچرزسمیت جائزترغیبات دی جاسکیں گی
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے صارفین کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (ری آرگنائزیشن) ایکٹ1996 کے تحت ''ٹیلی کمیونی کیشن کنزیومر پروٹیکشن ریگولیشنز2009 ''کی دفعات میں ترامیم کر دی ہیں۔
اس ضمن میں پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ ان ریگولیشنزکے تحت ٹیلی کام آپریٹر کی جانب سے تجارتی طریقوں یا ٹیلی کمیونی کیشن پروموشنل اسکیموں کو متعارف کرانے کے حوالے سے بہتر طریقہ کار متعین کیا جا سکے گا۔ نئے قواعد وضوابط کے مطابق ٹیلی کام سروس پروموشنل اسکیموں سمیت کسی بھی کمرشل پریکٹس کو شروع کرنے سے پہلے پی ٹی اے کو نہ صرف پیشگی معلومات فراہم کرنا ہوں گی بلکہ اسے پی ٹی اے کی جانب سے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق بنانا ہوگا۔
قانون کے خلاف کسی بھی قسم کی تجارتی سرگرمی کا آغاز نہیں کیا جا سکتا بلکہ آپریٹر کو کوئی بھی ایسی اسکیم شروع کرنے سے 10دن پہلے پی ٹی اے کو اس کی اطلاع دینی ہو گی۔ قواعد و ضوابط میں ترمیم کے مطابق آپریٹر تجارتی سرگرمیوں کے لیے منظور شدہ ترغیبات کی پیشکش کر سکتا ہے، یہ مراعات ٹیلی کام سروس سے متعلقہ فوائد، مفت یا اضافی ٹیلی کام سروسز سمیت رعایتی شرح پر پیش کردہ خدمات پر مشتمل ہوں گی جس میں لاٹری شامل نہیں ہو گی۔
ضرورت پڑنے پر پی ٹی اے کمرشل سرگرمی کو تبدیل، محدود، معطل یا اس پر کوئی پابندی عائد کر سکتا ہے جبکہ آپریٹر ایسی سروس کا عنوان اور اس کے نمایاں پہلو پی ٹی اے کو فراہم کرنے کا پابند ہوگا، آپریٹر اس حوالے سے بیان جمع کرانے کا پابند ہوگا کہ تجارتی سرگرمیاں اور ٹیلی کام پروموشنل اسکیمیں پاکستان میں رائج تمام قوانین، ایکٹ اور ریگولیشنز کے عین مطابق ہیں۔
آپریٹر ایسی کسی بھی اسکیم کے قواعد، جیتنے کی شرائط، میکنزم، مقام اور تاریخ پر مبنی تفصیلات پی ٹی اے کو فراہم کرنے کا بھی پابند ہوگا، مزید برآں نئے قوانین کے تحت آپریٹر ایک بیان پی ٹی اے کو جمع کرائے گا جس کے مطابق متعارف کرائے جانے والے ٹیلی کام پروموشنل منصوبوں کی اہم خصوصیات پر مشتمل معلومات پرنٹ میڈیا میں کم ازکم ایک قومی اور مقامی زبان کے اخبار کے ذریعے عوام کو فراہم کرے گا۔
اس کے علاوہ ان کی ویب سائٹ پر بھی یہ تمام معلومات دی جائیں گی۔ پی ٹی اے کے مطابق ترمیم شدہ'' ٹیلی کام کنزیومر پروٹیکشن ریگولیشنز 2009 ٹیلی کام صارفین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے، ریگولیشنزمیں ترمیم کے بعد امید ہے کہ اب ٹیلی کام صارفین کسی بھی ناپسندیدہ اور دھوکہ دہی پر مبنی کمیونی کیشن کے حوالے سے اپنے متعلقہ آپریٹر سے رابطہ کر سکیں گے اور آپریٹر ان ریگولیشنز کے تحت صارفین کو خدمات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔
اس ضمن میں پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ ان ریگولیشنزکے تحت ٹیلی کام آپریٹر کی جانب سے تجارتی طریقوں یا ٹیلی کمیونی کیشن پروموشنل اسکیموں کو متعارف کرانے کے حوالے سے بہتر طریقہ کار متعین کیا جا سکے گا۔ نئے قواعد وضوابط کے مطابق ٹیلی کام سروس پروموشنل اسکیموں سمیت کسی بھی کمرشل پریکٹس کو شروع کرنے سے پہلے پی ٹی اے کو نہ صرف پیشگی معلومات فراہم کرنا ہوں گی بلکہ اسے پی ٹی اے کی جانب سے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق بنانا ہوگا۔
قانون کے خلاف کسی بھی قسم کی تجارتی سرگرمی کا آغاز نہیں کیا جا سکتا بلکہ آپریٹر کو کوئی بھی ایسی اسکیم شروع کرنے سے 10دن پہلے پی ٹی اے کو اس کی اطلاع دینی ہو گی۔ قواعد و ضوابط میں ترمیم کے مطابق آپریٹر تجارتی سرگرمیوں کے لیے منظور شدہ ترغیبات کی پیشکش کر سکتا ہے، یہ مراعات ٹیلی کام سروس سے متعلقہ فوائد، مفت یا اضافی ٹیلی کام سروسز سمیت رعایتی شرح پر پیش کردہ خدمات پر مشتمل ہوں گی جس میں لاٹری شامل نہیں ہو گی۔
ضرورت پڑنے پر پی ٹی اے کمرشل سرگرمی کو تبدیل، محدود، معطل یا اس پر کوئی پابندی عائد کر سکتا ہے جبکہ آپریٹر ایسی سروس کا عنوان اور اس کے نمایاں پہلو پی ٹی اے کو فراہم کرنے کا پابند ہوگا، آپریٹر اس حوالے سے بیان جمع کرانے کا پابند ہوگا کہ تجارتی سرگرمیاں اور ٹیلی کام پروموشنل اسکیمیں پاکستان میں رائج تمام قوانین، ایکٹ اور ریگولیشنز کے عین مطابق ہیں۔
آپریٹر ایسی کسی بھی اسکیم کے قواعد، جیتنے کی شرائط، میکنزم، مقام اور تاریخ پر مبنی تفصیلات پی ٹی اے کو فراہم کرنے کا بھی پابند ہوگا، مزید برآں نئے قوانین کے تحت آپریٹر ایک بیان پی ٹی اے کو جمع کرائے گا جس کے مطابق متعارف کرائے جانے والے ٹیلی کام پروموشنل منصوبوں کی اہم خصوصیات پر مشتمل معلومات پرنٹ میڈیا میں کم ازکم ایک قومی اور مقامی زبان کے اخبار کے ذریعے عوام کو فراہم کرے گا۔
اس کے علاوہ ان کی ویب سائٹ پر بھی یہ تمام معلومات دی جائیں گی۔ پی ٹی اے کے مطابق ترمیم شدہ'' ٹیلی کام کنزیومر پروٹیکشن ریگولیشنز 2009 ٹیلی کام صارفین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے حوالے سے ایک اہم قدم ہے، ریگولیشنزمیں ترمیم کے بعد امید ہے کہ اب ٹیلی کام صارفین کسی بھی ناپسندیدہ اور دھوکہ دہی پر مبنی کمیونی کیشن کے حوالے سے اپنے متعلقہ آپریٹر سے رابطہ کر سکیں گے اور آپریٹر ان ریگولیشنز کے تحت صارفین کو خدمات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔