پانامہ لیکس پر نواز شریف کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے امریکا

پاکستانی حکومت عسکریت پسندوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کر رہی ہے، جان کربی


ویب ڈیسک April 15, 2016
اگر طالبان سے مسلح جدوجہد کا راستہ نہ چھوڑا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جان کربی۔ فوٹو: فائل

پاناما لیکس کے معاملے پر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حکومتوں کا ذاتی معاملہ ہے اور وزیراعظم نواز شریف کی حکومت سے متعلق فیصلہ بھی پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔



امریکانے کہاہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ حکومتوں کاذاتی معاملہ ہے لہذا وزیراعظم نوازشریف کے مستقبل کا فیصلہ کرناپاکستانی عوام کاکام ہے،جمہوری حکومت کے منتخب وزیراعظم سے متعلق فیصلہ اس کے عوام ہی کریں توبہترہے۔



واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے کہاکہ امریکاانتہاپسندی اور کرپشن کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھتاہے،کرپشن سے دہشت گردی کو بھی فروغ ملتاہے، پانامہ لیکس سے متعلق فیصلہ متعلقہ حکومتوں کو ہی کرنا ہے،اسی طرح نواز شریف حکومت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔



ترجمان نے کہا کہ امریکاافغان امن عمل میں پیشرفت چاہتاہے تاہم اگر طالبان نے مسلح جدوجہد کا راستہ نہ چھوڑا تو ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی،افغان مفاہمتی عمل کے لیے پاکستان کی مثبت کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گرد گروہوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کر رہاہے،پاکستان کی دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوں پر امریکاکواطمینان ہے۔آن لائن کے مطابق جان کربی نے کہاکہ پاکستانی حکومت کوحقانی نیٹ ورک اورلشکر طیبہ سمیت تمام جنگجو گروپوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں