مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے فلسطینی عوام کو عزت و وقار دینا ہوگا برنی سینڈرز

لیبیا پرحملہ کرنیوالوں نےعراق جنگ جیسی ذہنیت کامظاہرہ کیا،آمروں کوزبردستی ہٹانےکےغلط نتائج نکل سکتےہیں،صدارتی امیدوار

قذافی کی موت کے بعد لیبیا کے عوام کی بہت مدد کی اور شام میں بشارالاسد کو نا ہٹانے سے زیادہ تباہی ہوئی، ہلیری کلنٹن۔ فوٹو: فائل

LONDON:
امریکی صدارتی دوڑ میں شامل ڈیموکریٹک امیدوار برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے فلسطینی عوام کو عزت اور وقار دینا ہوگا۔

نیویارک میں اپنی مخالف ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن سے ٹی وی مباحثہ کرتے ہوئے برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، اس وقت غزہ میں غربت کی شرح 40 فیصد ہے جب کہ اسکول اور عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خاندان اسرائیل میں ہے اور اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے لیکن مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے فلسطینی عوام کو عزت و وقار دینا ہو گا، ضروری نہیں کہ ہر مرتبہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو صحیح ہوں۔

ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی خود مختاری کی حمایت کی، 2012 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کرایا اور اسرائیل کو غزہ کے خلاف فوجی کارروائی سے روکا لیکن اسرائیل کو حماس کے حملوں پر جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران سے حماس کو راکٹ پہنچائے جا رہے ہیں اور حماس اپنے ہتھیاروں اور جنگجوؤں کو شہریوں میں پھیلا دیتی ہے، اسرائیل اپنے اوپر حملہ کرنے والوں سے بات نہیں کرتا۔


برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ نیٹو کے 70 فیصد اخراجات امریکا برداشت کر رہا ہے، یورپ کو اپنے دفاع کے زیادہ اخراجات خود برداشت کرنے چاہئیں، لیبیا پر حملہ کرنے والوں نے عراق جنگ جیسی ذہنیت کا مظاہرہ کیا جب کہ آمروں کو زبردستی ہٹانے کے غلط نتائج بھی نکل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام میں نوفلائی زون کے نفاذ سے امریکا اس جنگ میں دھنس جائے گا، داعش کا خاتمہ اولین ترجیح ہے جب کہ بشارالاسد کو ہٹانے کی بات بعد میں آتی ہے، کسی آمر کو ہٹانے کے نتائج کا اندازہ لگائے بغیر ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

اس پر ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ برنی سینڈرز نے لیبیا میں مداخلت کے حق میں ووٹ دیا تھا، معمز قذافی کی موت کے بعد لیبیا کے عوام کی بہت مدد کی، ہم نے لیبیا کے کیمیائی ہتھیاروں کو دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو انسانی تاریخ کے کامیاب فوجی اتحادوں میں سے ایک ہے، یورپ زیادہ رقم نا بھی دے تو نیٹو میں شامل رہیں گے، شام میں اب بھی نوفلائی زون کی حمایت کرتی ہوں، شام میں بشارالاسد کو نا ہٹانے سے زیادہ تباہی ہوئی لیکن فوج کے استعمال کا فیصلہ امریکی صدر کرتا ہے۔ روس بالٹک ریاستوں اور یوکرین کے حوالے سے جارحانہ اقدامات کر رہا ہے، روس یورپ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے اور نیٹو کے بغیر اسے روکنا ممکن نہیں تھا۔

برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے، کیا ہلیری کلنٹن کاربن پر ٹیکس کے حق میں ہیں؟۔ اس پر ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ امریکا کو توانائی کے صاف ذرائع کی ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لئے اپنے دور صدارت میں شمسی توانائی پر توجہ دوں گی اور اوباما دور میں حاصل کی گئی کامیابیوں کے مطابق اقدامات کروں گی۔ دوسری جانب برنی سینڈرز اور ہیلری کلنٹن نے امریکا میں گن کنٹرول کے لئے سخت اقدامات کا اعلان بھی کیا۔
Load Next Story