آئی فون کو ہیکرز اور ڈیٹ بگ سے بچانے کا آسان طریقہ
آئی فون صارفین اس حملے سے بچنے کے صرف اپنے قابل بھروسہ وائی فائی نیٹ ورکس سے جڑیں تو بہتر ہے۔
دو ماہ پہلے آئی فون میں ''ڈیٹ بگ'' دریافت ہوا تھا جس کے ذریعے پتا چلا کہ آئی فون کو''یکم جنوری 1970'' کی تاریخ سے کوئی مسئلہ ہے۔
اگر آئی فون پر یہ تاریخ مقرر کر دی جائے تو آئی فون بار بار ری اسٹارٹ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ اتنی بار بند ہوتا ہے کہ استعمال کے قابل نہیں رہتا۔ یہ مسئلہ اتناگھمبیر نہ تھا، کیونکہ کسی فون پر تاریخ سیٹ کرنے کے لیے اس تک رسائی ضروری ہے لیکن ہیکرز نے ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے جس کے ذریعے آئی فون پر یہ تاریخ بذریعہ وائی فائی نیٹ ورک بھی سیٹ کی جا سکتی ہے۔ اس طرح آئی فون دوبارہ اس بگ کا شکار ہونے کے بعد بند ہونا شروع ہو جاتا ہے، اس کی وجہ سے آئی فون اور آئی پیڈ انتہائی گرم بھی ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس بات نے اس مسئلے کو انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔
اس حوالے سے تحقیق کرنے والے ماہرین نے دریافت کیا کہ آئی فون وقت اور تاریخ جاننے کے لیے این ٹی پی یعنی ''نیٹ ورک ٹائم پروٹوکول'' استعمال کرتا ہے تاکہ خود بخود درست وقت اور تاریخ دکھا سکے۔ ہیکرز کا بنایا گیا وائی فائی نیٹ ورک آئی فون کو چکمہ دے کر یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ این ٹی پی سرور ہے اس لیے وہ اس جعلی سرور کا دیا گیا وقت یعنی یکم جنوری 1970 قبول کر لیتا ہے اور فون اس حملے کا شکار ہو جاتا ہے۔
آئی فون پر چھیالیس سال پرانی یہ تاریخ یعنی یکم جنوری 1970 سیٹ کرنے کے لیے ہیکرز ایسا وائی فائی نیٹ ورک بناتے ہیں جس پر کوئی پاس ورڈ نہیں ہوتا کہ لوگ خود بخود ان کا شکار بن سکیں۔ فون جن نیٹ ورکس پر روز کنیکٹ ہوتے ہیں ان کے دستیاب ہوتے ہی یہ خود بخود ان سے جڑنے کی کوشش کرتے ہیں اس لیے ہیکرز حضرات لوگوں کے وائی فائی کنکشنز کا نام بھی استعمال کرتے ہیں۔
آئی فون صارفین اس حملے سے بچنے کے صرف اپنے قابل بھروسہ وائی فائی نیٹ ورکس سے جڑیں تو بہتر ہے۔ خاص طور پر مفت وائی فائی سے دُور رہیں ورنہ ان کا فون اس حملے کا شکار ہوسکتا ہے۔
ایپل نے اس آئی او ایس کے ورژن 9.3 میں اس مسئلے کر درست کر دیا ہے۔ آئی او ایس 9.3 میں 31 دسمبر 2000 سے پیچھے کی تاریخ مقرر نہیں کی جا سکتی۔ آئی او ایس کی یہ بڑی اپ ڈیٹ گزشتہ ماہ ہی ریلیز ہوئی ہے۔ آئی او ایس 9.3 سے پرانا ورژن استعمال کرنے والے تاحال اس بگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اگر آئی فون پر یہ تاریخ مقرر کر دی جائے تو آئی فون بار بار ری اسٹارٹ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ اتنی بار بند ہوتا ہے کہ استعمال کے قابل نہیں رہتا۔ یہ مسئلہ اتناگھمبیر نہ تھا، کیونکہ کسی فون پر تاریخ سیٹ کرنے کے لیے اس تک رسائی ضروری ہے لیکن ہیکرز نے ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے جس کے ذریعے آئی فون پر یہ تاریخ بذریعہ وائی فائی نیٹ ورک بھی سیٹ کی جا سکتی ہے۔ اس طرح آئی فون دوبارہ اس بگ کا شکار ہونے کے بعد بند ہونا شروع ہو جاتا ہے، اس کی وجہ سے آئی فون اور آئی پیڈ انتہائی گرم بھی ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس بات نے اس مسئلے کو انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔
اس حوالے سے تحقیق کرنے والے ماہرین نے دریافت کیا کہ آئی فون وقت اور تاریخ جاننے کے لیے این ٹی پی یعنی ''نیٹ ورک ٹائم پروٹوکول'' استعمال کرتا ہے تاکہ خود بخود درست وقت اور تاریخ دکھا سکے۔ ہیکرز کا بنایا گیا وائی فائی نیٹ ورک آئی فون کو چکمہ دے کر یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ این ٹی پی سرور ہے اس لیے وہ اس جعلی سرور کا دیا گیا وقت یعنی یکم جنوری 1970 قبول کر لیتا ہے اور فون اس حملے کا شکار ہو جاتا ہے۔
آئی فون پر چھیالیس سال پرانی یہ تاریخ یعنی یکم جنوری 1970 سیٹ کرنے کے لیے ہیکرز ایسا وائی فائی نیٹ ورک بناتے ہیں جس پر کوئی پاس ورڈ نہیں ہوتا کہ لوگ خود بخود ان کا شکار بن سکیں۔ فون جن نیٹ ورکس پر روز کنیکٹ ہوتے ہیں ان کے دستیاب ہوتے ہی یہ خود بخود ان سے جڑنے کی کوشش کرتے ہیں اس لیے ہیکرز حضرات لوگوں کے وائی فائی کنکشنز کا نام بھی استعمال کرتے ہیں۔
آئی فون صارفین اس حملے سے بچنے کے صرف اپنے قابل بھروسہ وائی فائی نیٹ ورکس سے جڑیں تو بہتر ہے۔ خاص طور پر مفت وائی فائی سے دُور رہیں ورنہ ان کا فون اس حملے کا شکار ہوسکتا ہے۔
ایپل نے اس آئی او ایس کے ورژن 9.3 میں اس مسئلے کر درست کر دیا ہے۔ آئی او ایس 9.3 میں 31 دسمبر 2000 سے پیچھے کی تاریخ مقرر نہیں کی جا سکتی۔ آئی او ایس کی یہ بڑی اپ ڈیٹ گزشتہ ماہ ہی ریلیز ہوئی ہے۔ آئی او ایس 9.3 سے پرانا ورژن استعمال کرنے والے تاحال اس بگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔