وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی بل کی منظوری دے دی
صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات کو مؤثر بنائیں، راجہ پرویز اشرف
وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم بل کی منظوری دے دی۔ اب کالا دھن سفید کرنے پر کوئی باز پرس نہیں کی جائے گی۔
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی بل کی منظوری کے ساتھ ساتھ کراچی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ انتہا پسندی، عسکریت پسندی، عدم برداشت، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی وجہ سے ملکی سلامتی اور قومی یکجہتی کو خطرات لاحق ہیں۔
وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات کو موثر بنایا جائے اور وفاقی حکومت اس سلسلےمیں ان سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ وزیر اعظم نے کراچی کے عوام سے بھی تعاون کی اپیل کی۔
کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز پر خودکش حملے کی بھی مذمت کی گئی اور دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
دوسری جانب وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے علما اورمشائخ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوگ فرقہ وارانہ بنیاد پرایک دوسرے کو قتل کرنے کو صحیح قرار دے رہے ہیں ان حالات میں علما زیادہ بہتر طریقے سے اپنے بیانات کے ذریعے لوگوں کو صحیح اورغلط کا فرق سمجھا سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہم ان قاتلوں کو نہیں روکیں گے تو ہم کہیں بھی محفوظ نہیں رہ پائیں گے۔ اس وقت ہماری مساجد، امام بارگاہیں محفوظ نہیں ہیں، یہاں تک کہ اسکولز، سیکیورٹی ادارے اور اسپتالوں کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اس تشدد کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی بل کی منظوری کے ساتھ ساتھ کراچی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ انتہا پسندی، عسکریت پسندی، عدم برداشت، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی وجہ سے ملکی سلامتی اور قومی یکجہتی کو خطرات لاحق ہیں۔
وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات کو موثر بنایا جائے اور وفاقی حکومت اس سلسلےمیں ان سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ وزیر اعظم نے کراچی کے عوام سے بھی تعاون کی اپیل کی۔
کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز پر خودکش حملے کی بھی مذمت کی گئی اور دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
دوسری جانب وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے علما اورمشائخ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوگ فرقہ وارانہ بنیاد پرایک دوسرے کو قتل کرنے کو صحیح قرار دے رہے ہیں ان حالات میں علما زیادہ بہتر طریقے سے اپنے بیانات کے ذریعے لوگوں کو صحیح اورغلط کا فرق سمجھا سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہم ان قاتلوں کو نہیں روکیں گے تو ہم کہیں بھی محفوظ نہیں رہ پائیں گے۔ اس وقت ہماری مساجد، امام بارگاہیں محفوظ نہیں ہیں، یہاں تک کہ اسکولز، سیکیورٹی ادارے اور اسپتالوں کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اس تشدد کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی اس سے پہلے کہ بہت دیر ہوجائے۔